معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 160004
جواب نمبر: 160004
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:880-907/L=8/1439
صورت ِ مسئولہ میں مسمی ظہور الحسن کا ترکہ ان کے ورثاء کے درمیان اس طور پر تقسیم ہوگا کہ تمام ترکہ ۱۲۰/حصوں میں منقسم ہوکر ۱۵/حصے بیوی کو،۱۴/۱۴/ حصے تمام لڑکوں میں سے ہر ایک کو اور ۷/۷/حصے تینوں لڑکیوں میں سے ہرایک کو ملیں گے۔اور ۴۶/لاکھ روپے کی تقسیم ان ورثاء کے درمیان اس طور پر ہوگی کہ ۵۷۵۰۰۰/روپے بیوی کو،۶۶۷․۵۳۶۶۶۶/روپے تمام لڑکوں میں سے ہر ایک کو،اور۳۳۳․۲۶۸۳۳۳/روپے تینوں لڑکیوں میں سے ہر ایک کو ملیں گے ،جو بیٹی اپنا حصہ لینے سے انکار کررہی ہے اس کو بھی اس کا حصہ دیدیا جائے،حصہ لینے کے بعد اگر وہ اپنے بھائی بہنوں یا والدہ میں سے کسی کو دینا چاہے تو اس کا اسے اختیار ہوگا۔
بیوی = ۵۷۵۰۰۰
لڑکا = ۶۶۷․۵۳۶۶۶۶
لڑکا = ۶۶۷․۵۳۶۶۶۶
لڑکا = ۶۶۷․۵۳۶۶۶۶
لڑکا = ۶۶۷․۵۳۶۶۶۶
لڑکا = ۶۶۷․۵۳۶۶۶۶
لڑکا = ۶۶۷․۵۳۶۶۶۶
لڑکی = ۳۳۳․۲۶۸۳۳۳
لڑکی = ۳۳۳․۲۶۸۳۳۳
لڑکی = ۳۳۳․۲۶۸۳۳۳
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند