• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 154827

    عنوان: کیا بندھک والی زمین پر وراثت کا حکم جاری ہوگا؟

    سوال: کوئی اپنی زمین بندھک میں رکھ کر حج کو گیا اور وہیں اس کا انتقال ہو گیا، اس کی تین اولاد تھی ، ان میں سے دو صاحب مال تہے اور ایک غربت کی حالت میں تہا جو صاحب مال تہا ، انہوں نے تو پیسہ دیکر پوری زمین چہڑوالی اور آپس میں بٹوارہ کر لیا اور اور تیسرے بیتے کو کوئی حق نہیں دیا گیا۔ اب سوال یہ ہے کہ اس زمین میں تیسرے بیٹے کا کوئی حق ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 154827

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1443-1434/M=2/1439

    بندھک سے مراد اگر گروی رکھنا ہے تو وہ زمین چھڑالینے کے بعد تینوں بیٹوں کے درمیان بٹوارہ ہونا چاہیے تھا، پوری زمین دو بیٹوں نے آپس میں تقسیم کرلیا اور تیسرے بیٹے کو حصہ نہیں دیا یہ غلط کیا، کسی وارث کا حصہ ہڑپ کرلینا ظلم وغصب اور ناجائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند