معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 154445
جواب نمبر: 154445
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1327-1090/D=1/1439
زید کے انتقال کے بعد اس کے ترکہ میں سے اولاً تجہیز و تکفین کے اخراجات پورے کئے جائیں پھر اگر اس پر قرض ہو تو اس کی ادائیگی کی جائے اور اگر انہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ۳/۱ (ایک تہائی) میں سے اس کی تنفیذ کی جائے گی پھر جو کچھ کھیت، مکان، نقد، اثاث البیت وغیرہ ان کی ملکیت میں بچے سب کے اڑتالیس (۴۸) حصے کئے جائیں گے جن میں سے ۶/ حصے بیوی کے، ۱۴/ حصے لڑکے کو ، سات سات حصے ہر لڑکی کو ملیں گے۔
کل حصے = ۴۸
-------------------------
بیوی = ۶
بیٹا = ۱۴
بیٹی = ۷
بیٹی = ۷
بیٹی = ۷
بیٹی = ۷
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند