Q. میرے سسر نے اپنی تیس فیصد دولت کی ایک وصیت لکھی ہے: (۱) اپنی متوفیہ لڑکی کے لڑکوں کے لیے۔ (۲)زندہ لڑکوں/لڑکیوں کے بچوں کے لیے تحفہ۔ (۳) مسجد اورمدرسہ۔ (۴)اپنے غریب رشتہ داروں کے لیے۔ میرے شوہر کے اہل خانہ نے حصوں کو تقسیم کیا بشمول متوفیہ لڑکی کے لڑکوں کے۔اور صیت میں مذکور نمبردو، تین اور چار کو حصہ تقسیم نہیں کیا، بلکہ رقم کو زندہ قانونی وارثوں اور اپنے درمیان تقسیم کرلیا۔اس وصیت کو تقسیم کرنے سے پہلے قانونی وارث پہلے ہی اپنا واجب الاداجائیداد کا ستر فیصد حصہ پاچکے ہیں جس کو میرے سسر نے چھوڑا۔ کیا شریعت کے مطابق وہ لوگ ایسا کرنے میں حق بجانب ہیں؟ برائے کرم اوپر مذکور مسئلہ میں اپنی رائے دیں۔