معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 152145
جواب نمبر: 15214501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 962-897/sd=9/1438
اگر آپ کے چچا کے بھائی اور بہنیں باحیات ہیں تو چچا کے ترکہ میں آپ کو کوئی حصہ نہیں ملے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں انتیس سال کا ہوں اورمیرا بھائی چھبیس سال کا ہے۔ میری والدہ کا طلاق 1984 میں ہوا۔ میرے والدصاحب نے دوسری شادی کی اور ا س شادی سے ان کو ایک لڑکا بھی ہوا۔ لیکن میری والدہ نے شادی نہیں کی۔ ہم دونوں بھائی 1984سے ماں کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ میرا اصل سوال یہ ہے کہ ہمارے والد کی جائیداد میں ہمارا کتنا حصہ ہے؟
1286 مناظرمیری
ساس کی دو لڑکیاں اور دو لڑکے ہیں۔ سسر صاحب اب حیات نہیں ہیں۔ میری سسرالی گھر
باڑی میری ساس کے نام تھی جو ان کووراثت میں ان کی نانی مرحومہ نے ان کے نام کیا
تھا۔ ان کے سبھی لڑکے اور لڑکیوں کی شادی ہوچکی ہے۔ کچھ دن قبل میرے بڑے سالے نے
اپنی ماں سے گھر باڑی کو دونوں بھائیوں میں تقسیم کرنے کے لیے زبردستی کی جس کی
وجہ سے گھر میں رنجشیں پیدا ہوئیں اور دونوں بھائیوں میں تکرار بھی ہوا۔ اسی چیز
کو حل کرنے کے لیے دونوں سالوں کیبیویوں نے مجھ سے درخواست کی اور کہا کہ آپ آکر
یہ مسئلہ کو حل کردیجئے۔ چونکہ میں گھر کا بڑا داماد ہوں اس لیے مجھے بلایا گیا۔
لیکن میں نے دونوں کی بیویوں کو سمجھایا کہ جب تک آپ دونوں کی ساس باحیات ہیں اس
طرح کی تقسیم کرنا اچھا نہیں اور بچے بھی آپ دونوں کے بہت چھوٹے ہیں۔ اس کی بنا پر
ان کو بھی اس کا اثر پڑ سکتا ہے۔ آپ دونوں اور آپ دونوں کے شوہر صبر سے کا م لیں
اور آپسی تکرار اچھی نہیں ہوتی۔ ....
ہم چھ بھائی اور ایک بہن اپنے والدین کے ساتھ رہ رہے ہیں، میرے والد صاحب نزنس مین ہیں اور میرے تین بھائی بزنس میں والدصاحب کی مدد کررہے ہیں (والد صاحب کے ساتھ مشترکہ طورپر بزنس کررہے ہیں)میں سب سے بڑا لڑکا ہوں، گھر ہی پر میری پرورش ہوئی اور میں نے تعلیم بھی حاصل کی، بزنس کے روپئے سے میری تمام ضروریات پوری کی جاتی تھی، سرکاری ملازمت ملنے کے بعدمیں اپنی تنخواہ اپنے والدین ، بھائی اور بہن پر خرچ کرتاتھا، میں نے اپنے پیسے سے والدین کو حج پر بھیجاتھا۔ میں نے کچھ زمین خرید کر کچھ حصہ والدین کے نام اور کچھ حصہ بہن کے نام کردیاتھا، ایساکرنا ایک تو ان عزت و احترام کی وجہ سے تھااور پھر ٹیکس سے بچنا بھی تھا۔ والدصاحب خوش حال ہیں اور کسی پر انحصار نہیں کرتے ہیں۔ اب میں والدین سے الگ ہونا چاہتاہوں اور میں ان سے زمین واپس کرنے کے لیے کہہ رہاہوں جسے میں نے اپنے ذاتی استعمال کے لیے خریدی تھی۔ میں نے یہ زمین اپنی تنخواہ سے ، زیوارت بیچ کر، بیوی کی تنخواہ سے اور کچھ دوستوں سے قرض لے کر خریدی تھی۔ زمین کے سلسلے میں میرے اور والدین کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہواتھا۔ اب والدصاحب کہہ رہے ہیں کہ یہ زمین آبائی جائداد میں شامل ہوگی اور یکساں طورپر تمام بھائیوں میں تقسیم ہوگی۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا یہ زمین آبائی پروپرٹی میں شامل ہوگی؟اور اسلامی قانون کے تحت انہیں زمین لوٹانی چاہئے یا نہیں؟
2535 مناظرزندگی میں گھر ہبہ کرنا
1280 مناظرچار بیٹوں اور سات بیٹیوں كے درمیان تقسیم جائیداد
1421 مناظرایک بیوی، ماں اور تین بہنوں کے درمیان تقسیم جائیداد
2676 مناظر