معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 146900
جواب نمبر: 146900
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 199-176/N=3/1438
اگر ۳۰/ لاکھ روپے کا مکان اور ۲/ ایکڑ کھیت آپ کے والد صاحب،والدہ صاحبہ یا دونوں کا ترکہ ہے اور بہر صورت مرحوم ، مرحومہ یا مرحومین کے وارث صرف ایک بیٹا اور ۴/ بیٹیاں ہیں، مرحومین کے ماں باپ کا انتقال مرحومین کی زندگی ہی میں ہوگیا تھا تو ترکہ کی تقسیم ۶/ حصوں میں ہوگی، جن میں سے ۲/ حصے بیٹے کو اور ایک، ایک حصہ چاروں بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو ملے گا، بھائی کے پاس ذاتی مکان وغیرہ ہونے کی وجہ سے اس کا حصہ وراثت نہ سوخت ہوگا اور نہ کم ہوگا ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند