معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 146292
جواب نمبر: 146292
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1136-1218/SN=1/1438
(۱) آپ کے بہنوئی نے جو کچھ ترکہ (زمین، مکان، زیورات، نقدی اور دیگر اثاثہ) چھوڑا، بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث سب کے کل ۲۴/ حصے کیے جائیں گے، جن میں سے ۳/ حصے ان کی بیوی یعنی آپ کی بہن کو ، ۸- ۸ حصے ان کی دونوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو اور ۵/ حصے ان کے والد کو ملیں گے، ان کی دونوں بہنیں اور بھائی اسی طرح ان کی سابق بیوی جنہیں آپ کے بہنوئی نے طلاق دے دی تھی محروم ہیں، انہیں آپ کے بہنوئی کے ترکہ میں سے کچھ نہ ملے گا۔ نقشہٴ تخریج حسب ذیل ہے۔
کل حصے = ۲۴
-------------------------
زوجہ = ۳
اب = ۵
بنت = ۸
بنت = ۸
اخت = محروم
اخت = محروم
اخ = محروم
--------------------------------
(۲) شرعاً عدت اس مکان میں گذارنا ضروری ہے جہاں بیوی اپنے شوہر کے ساتھ رہا کرتی تھی؛ اس لیے صورتِ مسئولہ میں آپ کی بہن کے لیے اصولاً اس فلیٹ میں عدت گذارنا ضروری ہے جہاں وہ اپنے شوہر کے ساتھ قیام پذیر تھی، اگر تنہائی سے ڈرتی ہو تو تنہائی دُور کرنے کی کوئی تدبیر کردی جائے، اگر کوئی تدبیر نہ کی جاسکے اور وہاں تنہا رہنے میں آپ کی بہن اپنی عزت و آبرو پر خطرہ محسوس کرے تو قریب ترین کی دوسری جگہ، یہ نہ ہوسکے تو اپنے والدین کے پاس آکر عدت کے بقیہ ایام گذار سکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند