معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 14433
زید
کے چار لڑکے تین لڑکیاں ہیں زید نے اپنی زندکی میں ایک دکان کواپنے تین لڑکوں کے
نام پر ملکی قانون کے مطابق رجسٹری کردیا اس کو گفٹ ڈیڈ (ہبہ نامہ) کی شکل دے کر
اور اپنی بقیہ جائداد جس میں کاشتکاری کی زمین، رہائشی مکان، ایک او رمکان، او
رچار کٹھا کا پارٹی زمین، ان سب کو اسی حالت میں رہنے دیا مطلب زید کے انتقال کے
بعد بھی زید کے نام پر ہی رہا۔ زید کے ذریعہ جو رجسٹری ڈیڈ (ہبہ نامہ) بنایا گیا
اس کی شرعی حیثیت کیا ہوگی؟ جوا ب دے کر مشکور فرماویں۔
زید
کے چار لڑکے تین لڑکیاں ہیں زید نے اپنی زندکی میں ایک دکان کواپنے تین لڑکوں کے
نام پر ملکی قانون کے مطابق رجسٹری کردیا اس کو گفٹ ڈیڈ (ہبہ نامہ) کی شکل دے کر
اور اپنی بقیہ جائداد جس میں کاشتکاری کی زمین، رہائشی مکان، ایک او رمکان، او
رچار کٹھا کا پارٹی زمین، ان سب کو اسی حالت میں رہنے دیا مطلب زید کے انتقال کے
بعد بھی زید کے نام پر ہی رہا۔ زید کے ذریعہ جو رجسٹری ڈیڈ (ہبہ نامہ) بنایا گیا
اس کی شرعی حیثیت کیا ہوگی؟ جوا ب دے کر مشکور فرماویں۔
جواب نمبر: 14433
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1278=1215/ب
اگر زید نے صرف ملکی قانون کے مطابق رجسٹری کرکے ہبہ نامہ تیار کردیا اور زید نے اپنی زندگی میں مذکورہ اولاد کو ہبہ کرکے اس پر قبضہ نہیں دلایا تھا تو شرعا ان کا ہبہ معتبر نہیں ہے۔ وشرائط صحتہا في الموھوب أن یکون مقبوضا غیر مشاع ممیزا غیر مشغول کما سیتضح․ (الشامي: ۸/۴۸۹، زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند