• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 10173

    عنوان:

    وراثت کے لیے کون کون لوگ نامزد ہیں؟ (۲)اخراجات کی مقدار کیا ہے؟ (۳)ہمارے پاس صرف ایک پراپرٹی ہے جس کی مالیت ایک کروڑ کی ہے اور ہم سات بھائی اور چار بہن ہیں، جب کہ ایک بھائی کا انتقال ہوچکا ہے۔ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔

    سوال:

    میں وراثت کے متعلق کچھ سوالات کرنا چاہتا ہوں۔ (۱)وراثت کے لیے کون کون لوگ نامزد ہیں؟ (۲)اخراجات کی مقدار کیا ہے؟ (۳)ہمارے پاس صرف ایک پراپرٹی ہے جس کی مالیت ایک کروڑ کی ہے اور ہم سات بھائی اور چار بہن ہیں، جب کہ ایک بھائی کا انتقال ہوچکا ہے۔ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 10173

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 72=72/ م

     

    وارثین دو قسم کے ہیں، پہلی قسم ان لوگوں کی ہے جن کا حصہ شریعت میں متعین ہے،مثلاً فلاں کو نصف حصہ اور فلاں کو ربع وغیرہ۔ ان کو اصحاب فرائض کہا جاتا ہے، یہ کل بارہ افراد ہیں: چار مرد اور آٹھ عورتیں ہیں۔ دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جن کا حصہ قرآن وحدیث میں متعین نہیں ہے، البتہ وہ تنہا ہونے کی صورت میں میت کے تمام ترکہ اور اصحاب فرائض کے ساتھ ہونے کی صورت میں باقی ماندہ ترکہ کے مستحق ہوتے ہیں، ان کو عصبہ کہا جاتا ہے، پھر عصبہ کی قسمیں ہیں، آپ تمام اقسام کی تفصیل جاننے کے لیے فرائض کی کتابیں مثلاً سراجیہ وغیرہا دیکھئے۔

    (۲) اگر منشأ سوال یہ ہے کہ میت کی تجہیز و تکفین کے اخراجات کی مقدار کیا ہے، تو جواب یہ ہے کہ کفن دفن معروف ومسنون طریقے پر کیا جائے، اس میں بخل واسراف سے کام نہ لیا جائے۔ معروف طریقے میں میت کو نہلانے کی چیزیں مثلاً صابون، لوبان وغیرہ، مسنون کفن کی قیمت، قبر کھودنے کی اجرت اگر کسی جگہ رواج ہو اسی طرح قبر کی جگہ کی قیمت اگر بے قیمت میسر نہ ہو، یہ چیزیں داخل ہیں، اوراگر منشأ سوال کچھ اور ہے تو اس کی وضاحت کی جائے۔

    (۳) مذکورہ پراپرٹی کس کی ملکیت ہے؟ اور کس کے ترکہ کی تقسیم معلوم کرنی ہے؟ اس کی وضاحت کے ساتھ دیگر تمام وارثین کی تفصیل بھی تحریر کریں۔ اس کے بعد ہی ترکہ شرعی تقسیم صحیح طور پر ہوپائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند