متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 63472
جواب نمبر: 63472
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 285-218/D=4/1437-U (۱) ذکر بالجہر اگرچہ جائز ہے لیکن افضل ذکر خفی ہے اور جہراً ذکر کے لیے ضروری ہے کہ جہر مفرط نہ ہو نیز نمازی اور تلاوت قرآن کرنے والے یا سونے والے کی نیند میں خلل نہ پڑے اور یہ بھی ضروری ہے کہ کسی منکر اور بدعت کی راہ نہ اپنائی جائے۔ صورت مسئولہ میں شیخ موصوف ذکر بالجہر کس طرح اپنی مجالس میں کرواتے ہیں اس کی تفصیل لکھیں تو حکم لکھ دیا جائے گا۔ (۲) جن حضرت کی طرف اہل خیر وصلاح کا رجوع ہو ان میں سے کسی کی خدمت میں دوچار روز رہ کر دیکھیں جس کے پاس بیٹھنے سے توجہ الی اللہ اور فکر آخرت پیدا ہو اور دنیا سے بے رغبتی کے ساتھ دین کی طرف میلان بڑھے اس کے پاس استفادہ کے لیے آمد ورخت رکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند