• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 608777

    عنوان:

    حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا کا اسم گرامی‏، کنیت اور لقب

    سوال:

    سوال : الف)آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا کا اصل نام بتا دیجئے، عبدالمطلب ہے یا شیبہ یا پھراصل نام عامر ہے ؟نیز لقب اور کنیت بھی بتا دیجئے۔

    ب)عبدالمطلب کو عبدالمطلب کہنے کی وجہ بھی بتائیے۔ حوالہ جات کے ساتھ جواب مطلوب ہے۔نیز یہ بتائیے کہ سیرت پر اردو اور عربی میں معتبر ترین کتاب کونسی ہے؟جواب کا منتظر رہوں گا امید ہے کہ جلد از جلد جواب ارسال فرمائیں گے۔جزاکم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 608777

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:315-133/TD-Mulhaqa=6/1443

     (۱) حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا کا اصل اسم گرامی شیبہ الحمد تھا ،کنیت ابو الحارث اور ابو البطحاء تھی اور لقب عبد المطلب تھا اور اس لقب کی وجہ یہ بنی کہ جناب ہاشم کے انتقال کے بعد جناب عبد المطلب کی والدہ ایک عرصہ تک مدینہ منورہ میں اپنے میکہ بنی خزرج ہی میں مقیم رہیں ، جب عبد المطلب ذرابڑے ہوگئے تو ان کے چچا مطلب ان کو لینے کے لیے مکہ سے مدینہ آئے ، جب ان کو لے کر واپس ہوئے تو مکہ میں داخل ہوتے وقت عبد المطلب اپنے چچا مطلب کے پیچھے اونٹ پر سوار تھے ، ان کے کپڑے میلے کچیلے اور گرد آلود تھے اور چہرے سے یتیمی ٹپکتی تھی ، لوگوں نے مطلب سے دریافت کیا کہ یہ کون ہیں ، مطلب نے حیاء کی وجہ سے یہ کہدیا کہ یہ میرا غلام ہے کہ لوگ یہ نہ کہیں کہ بھتیجا ایسے میلے کپڑوں میں کیوں ہے ؟ ، اس لیے آپ عبد المطلب کے لقب سے مشہور ہوگئے ۔،

    قال ابن حجر : قولہ بن عبد المطلب اسمہ شیبة الحمد عند الجمہور وزعم بن قتیبة أن اسمہ عامر وسمی عبد المطلب واشتہر بہا لأن أباہ لما مات بغزة کان خرج إلیہا تاجرا فترک أم عبد المطلب بالمدینة فأقامت عند أہلہا من الخزرج فکبر عبد المطلب فجاء عمہ المطلب فأخذہ ودخل بہ مکة فرآہ الناس مردفہ فقالوا ہذا عبد المطلب فغلبت علیہ فی قصة طویلة ذکرہا بن إسحاق وغیرہ۔۔۔وقال: روی السراج فی تاریخہ من طریق أحمد بن حنبل سمعت الشافعی یقول اسم عبد المطلب شیبة الحمد۔ ( فتح الباری: ۱۶۳/۷، دار المعرفة، بیروت) قال العینی: ابن عبد المطلب ،اسمہ شیبة الحمد عند الجمہور لجودہ، وقیل: شیبة لقبہ لقب بہ لشیبة کانت فی رأسہ، ویقال: اسمہ عامر وکنیتہ أبو الحارث، کنی باسم ولدہ الحارث وہو أکبر أولادہ، ولہ کنیة أخری وہی أبو البطحاء.۔ ( عمدة القاری: ۳۳۱/۱۶، دار احیاء التراث العربیل بیروت، نیز دیکھیے: سیرت المصطفی : ۳۲/۱، ۳۳، کراچی )(۲)

    سیرت پر عربی میں بہت سی معتبر کتابیں ہیں، جن میں سیرت ابن ہشام ایک معتبر و مقبول کتاب ہے اور اردو میں حضرت مولانا ادریس کاندھلوی کی تصنیف سیرة المصطفی مستند ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند