متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 608003
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیعت تاخیر کی وجہ
عنوان : حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت میں تاخیر کیوں ؟
سوال : حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے حضرت ابوبکر رضہ کے ہاتھ پر بیعت کرنے پر تاخیر کیوں کی؟
جواب نمبر: 608003
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 534-432/B=05/1443
تاخیر کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تجہیز و تکفین میں مصروف تھے۔ نیز حضرت علی کو یہ شکایت تھی کہ ”سقیفہ بنی ساعدہ“ میں مشورہ کے لیے مجھے کیوں نہیں بلایا جب کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی رشتہ داروں میں سے ہوں۔ اور میرے مشورہ کے بغیر کیوں بیعت لے لی۔ چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کئی روز کے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے۔ اور فرمایا میں آپ کی فضیلت اور استحقاق بیعت کا منکر نہیں ہوں لیکن مجھے آپ سے یہ شکایت ہے کہ آپ نے ”سقیفہ بنو ساعدہ“ میں مشورہ کے لیے مجھے نہیں بلایا جب کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی رشتہ داروں میں سے ہوں اور ”سقیفہ بنو ساعدہ“ میں لوگوں سے بیعت لینے کے لیے چلے گئے۔
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جواب میں فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتہ داروں کے ساتھ سلوک کرنا مجھ کو اپنے رشتہ داروں کے ساتھ سلوک کرنے سے زیادہ عزیز و محبوب ہے۔ میں سقیفہ میں بیعت لینے کے لیے نہیں گیا تھا بلکہ مہاجرین و انصار کے اختلاف و انتشار کو دور کرنے کے لیے گیا تھا۔ وہاں میں نے اپنی بیعت کے لیے کسی سے کوئی درخواست نہیں کی تھی حاضرین نے خود بخود بالاتفاق میرے ہاتھ پر بیعت کی۔ آپ چونکہ تجہیز و تکفین میں مشغول تھے تو میں اس عجلت میں آپ کو کیسے بلاتا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکر کا جواب سن کر فوراً اپنی شکایت واپس لی، اور پھر مسجد نبوی میں عام مجمع میں حضرت ابوبکر کے ہاتھ پر بیعت کی۔ (ملاحظہ ہو، تاریخ اسلام اکبر شاہ خاں نجیب آبادی: 1/256)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند