• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 607102

    عنوان:

    اللہ کے رسول ﷺ کی تاریخ وفات کے بارے میں تحقیق

    سوال:

    جس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہوئی ہے کیا اس دن کی تاریخ جو ہے وہ صحابہ سے بھلا دی گئی ہے مفتی سعید صاحب پالن پوری رحمة اللہ علیہ فرماتے تھے کہ جس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی ہے وہ تاریخ اللہ نے صحابہ کو بھلادی ہے اور وہ تاریخ بارہ ربیع الاول نہیں ہے ؟

    جواب نمبر: 607102

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:92-39T/B-Mulhaqa=4/1443

     حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری رحمہ اللہ تعالی نے یہ بات کہاں تحریر کی؟ یہ تو ہمیں نہیں مل سکا؛ البتہ آپ علیہ الصلاة والسلام کی تاریخ وفات کے سلسلے میں محدثین اور مورخین کا اس بات پر تو اتفاق ہے کہ آپ کی وفات ربیع الاول کے مہینے میں دوشنبہ کے دن ہوئی ؛ لیکن تاریخ کی تعیین میں شدید اختلاف ہے ، حضرت مولانا ادریس صاحب کاندھلوی رحمہ اللہ نے سیرة المصطفی( جلد سوم، صفحہ: 169، مطبوعہ:کتب خانہ مظہری، گلشن اقبال، کراچی) میں تحریر فرمایا: مشہور قول کی بنا پر 12 ربیع الاول کو وفات ہوئی،موسی بن عقبہ لیث بن سعد اور خوارزمی نے یکم ربیع الاول کو تاریخ وفات بتلایا، کلبی اور ابو مخنف نے دوم ربیع الاول کو تاریخ وصال قرار دیا، علامہ سہیلی نے روض الانف میں اور حافظ عسقلانی نے شرح بخاری میں اسی کو مرجح قرار دیا۔(انتہی) مزید تفصیل جمع الوسائل شرح الشمائل، باب ما جاء فی وفاة رسول اللہ ﷺ میں دیکھی جاسکتی ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند