متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 59982
جواب نمبر: 59982
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 521-521/Sd=10/1436-U آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی قبر میں باحیات ہونا تواتر حدیث سے ثابت ہے، اس پر اہل السنة والجماعت کا اجماع ہے، علامہ سیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: حیاة النبی صلی اللہ علیہ وسلم فی قبرہ ہو وسائر الأنبیاء معلومة عندنا علمًا قطعیًا لما قام عندنا من الأدلة في ذلک و تواترت بہ الأخبار (الحاوي لفتاوی: ۲/ ۱۴۷) اسی طرح آپ کے وسیلے سے دعا مانگنا جائز اور حدیث سے ثابت ہے، جو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنی قبر میں زندہ رہنے کے بلاتاویل منکر ہیں، وہ بدعتی ہیں، سوال میں مذکورہ مماتی فرقے کا حیاة النبی کے سلسلے میں کیا عقیدہ ہے؟ یہ فرقہ مطلق حیات کا منکر ہے یا حیاة النبی کی کسی خاص کیفیت کا منکر ہے؟ اس فرقے کے اور کیا عقائد ہیں؟ پوری تفصیل لکھ کر دوبارہ سوال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند