• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 57504

    عنوان: مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب نامہ جو آپ سے شروع ہو کر آدم علیہ السلام سے جاکر ملتا ہے تقریباً ۸۰ اور ۸۱ واسطے ہیں ، میرے پاس موجود ہیں ، میں چاہتاہوں ، ایک بار علماء کرام سے میرے لیے اس بات کی اصلاح ہوجائے توکیا یہ صحیح ہے یا نہیں؟

    سوال: مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب نامہ جو آپ سے شروع ہو کر آدم علیہ السلام سے جاکر ملتا ہے تقریباً ۸۰ اور ۸۱ واسطے ہیں ، میرے پاس موجود ہیں ، میں چاہتاہوں ، ایک بار علماء کرام سے میرے لیے اس بات کی اصلاح ہوجائے توکیا یہ صحیح ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 57504

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 412-412/M=4/1436-U نسب نامہٴ نبوت کی وہ فہرست جو ۸۰، ۸۱ واسطوں کے ساتھ آپ کے پاس موجود ہے وہ کیا ہے؟ جب تک وہ پیش نظر نہیں رہے گا تب تک اس کے متعلق کچھ کہنا دشوار ہے، اور آپ علیہ السلام کا معروف نسب نامہ ”معد بن عدنان“ تک متفق علیہ ہے، اور اسی حد تک تصحیح کی گئی ہے، بعد کے حصہٴ نسب میں حتمی طور پر کوئی حکم نہیں لگایا جاسکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ صاحب نسب محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم نے ”کذب بہ النسابون“ اپنے فرمان کے ذریعہ عدنان کے بعد بیانِ نسب سے منع فرمایا ہے: في شرح السنة: ہو أبو القاسم محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصي بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوٴي بن غالب بن فہر بن مالک بن النضر بن کنانہ بن خزیمة بن مدرکة بن إلیاس بن النضر بن نزار بن معد بن عدنان․ ولا یصح حفظ النسب فوق عدنان، اھ وقد ضبطت الأسماء المذکورة في رسالتي المسماة المسطورة․ مرقاة المفاتیح، کتاب الفضائل والشمائل، باب فضائل سید المرسلین، تحت الحدیث (۵۷۴۰) ۱۰/۴۲۰، ط: فیصل دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند