• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 3328

    عنوان:

    فقہی کتب ?فتاوی رضویہ ، درمختار، رد المختار، فتاوی عالمگیر ی، بہار شریعت? کی دینی اور تاریخی حیثیت کیاہے؟ ان کے مصنیفن حضرات کا کیا پس منظر کیاہے؟ اور یہ سب کتابیں کب وجود میں آئیں؟

    سوال:

    فقہی کتب ?فتاوی رضویہ ، درمختار، رد المختار، فتاوی عالمگیر ی، بہار شریعت? کی دینی اور تاریخی حیثیت کیاہے؟ ان کے مصنیفن حضرات کا کیا پس منظر کیاہے؟ اور یہ سب کتابیں کب وجود میں آئیں؟

    جواب نمبر: 3328

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 260/ ج= 249/ ج

     

    فتاویٰ رضویہ، یہ احمد رضا خاں صاحب کے دارالافتاء سے صادر ہونے والے فتاویٰ اور مسائل کا مجموعہ ہے، جو کئی ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے اور یہ خاں صاحب کا سب سے بڑا تصنیفی کارنامہ ہے، اہل علم کے نزدیک کچھ معتبر اور کچھ چیزیں غیرمعتبر ہیں۔

    (۲) درمختار: یہ تنویر الابصار کی شرح ہے اور بہت مختصر ہے۔ اس اختصارکی وجہ سے وہ بھی غیر معتبر ہے۔

    (۳) رد المحتار: یہ در المختار کی شرح ہے اور نہایت جامع ہے۔ یہ اس وقت فقہ حنفی کا سب سے مقبول اور مستند مجموعہ ہے، جس میں تمام متقدمین و متأخرین کے اقوال کا نچوڑ آگیا ہے۔ صاحب اتقان کے لیے صرف شامی دیکھ کر فتویٰ دینا درست ہے۔ یہ بارہویں صدی کی تصنیف ہے۔ اس کے متعدد نسخے ہیں۔ زکریا بکڈپو والے نسخے کے اعتبار سے آخری دو جلدیں محمد ابن عابدین شامی کے لڑکے نے لکھی ہے۔ (مستفاد محمودیہ ج۱۱ ص۶۵)

    (۴) یہ کتاب مغل بادشاہ اورنگ زیب عالم گیر کے حکم پر حضرت نظام الدین نے فقہ حنفی کے متعدد علماء کے تعاون سے مرتب فرمائی ہے۔ جزئیات کی کثرت کے اعتبار سے یہ کتاب ممتاز حیثیت رکھتی ہے۔ یہ کتاب علماء کے یہاں معتبر ہے (محمودیہ، ج۱۷ ص۴۹۳)

    (۵) یہ رضا خانیوں کے ایک بڑے عالم مولوی امجد علی اعظم گڑھی کی تصنیف ہے۔ علماء کے نزدیک مجموعی کتاب معتبر نہیں، اس میں کچھ صحیح باتیں بھی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند