متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 31233
جواب نمبر: 31233
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 689=694-5/1432 حضرت ضرار سے مراد اگر ضرار بن ازور ہیں تو وہ زمانہٴ جاہلیت او راسلام کے ایک مشہور بہادر رہے ہیں، وہ شاعر بھی تھے، حضرت خالد بن ولید کے حکم سے انھوں نے مالک بن نویرہ کو قتل کیا تھا، اور جنگ یمامہ میں انھوں نے نہات دلیری اور بہادری کے ساتھ دشمنوں کا مقابلہ کیا جس کے نتیجے میں ان کی دونوں پنڈلیاں کٹ گئیں اور کچھ دن بعد انتقال فرماگئے: ضرار بن أزور کان أحد البطال في الجاہلیة والإسلام وکان شاعرًا مطبوعًا لہ صحبة وہو الذي قتل مالک بن نویرہ بأمر خالد بن ولید وقاتل یوم الیمامة أشد قتال، حتی قطعت ساقاہ فجعل یحبو علی رکبتیہ ویقال والخیل تطأہ ومات بعد أیام في الیمامة (الأعلام: ۳/۲۱۵) صحابہ کی نسبت پر اپنے لڑکے کا نام ضرار رکھ سکتے ہیں، اور کچھ خلجان ہو تو دوسرا نام تجویز کرلینا بھی درست ہے، میدانِ جنگ میں قمیص اتارکر لڑنے کی صراحت ہمیں نہیں مل سکی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند