متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 149673
جواب نمبر: 149673
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 829-886/M=7/1438
(۱) جی ہاں! عبد الرحمن بن عبد القاری کے متعلق صحابی یا تابعی ہونے کی بات صحیح ہے، اور سابقہ فتوے میں تسامح ہوگیا ہے: عبد الرحمن بن عبد القاري ہو المدنی یقال: لہ صحبة، وإنما ولد في أیام النبوة، قال أبو داود: أتی بہ النبي -صلی اللہ علیہ وسلم- وہو صغیر․․․ وقال ابن سعد: توفي سنة ثمانین بالمدینة ولہ ثمان وسبعون سنة (سیر أعلام النبلاء: ۴/۱۴/۱۵، بیروت) وہو من جملة تابعي أہل المدینة وعلمائہم لم یختلف فیہ، بل کلہم اتفقوا علی أنہ تابعي (تہذیب التہذیب: ۲/۵۳۰، بیروت)
(۲) اور جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چراگاہ پر چھاپہ مارا تھا وہ عبدالرحمن بن عیینہ بن حصن فزاری تھا، عبدالرحمن بن عبد القاری نہیں تھے۔ اور حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں عبد الرحمن بن عیینہ مارا گیا تھا۔ (سیرة المصطفی/ ۲/ ۳۵۱/ ۳۵۲، الامین دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند