• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 11374

    عنوان:

    مجھے درج ذیل پیغام موصول ہوا ہے۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ درست ہے؟پیغام حسب ذیل ہے:( جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی تو اس رات چار معجزے ہوئے۔ (۱)پورے عرب میں لوگوں نے زمین سے آسمان تک نور ہی نور دیکھا، وہ نور اس قدر تھا کہ لوگ اپنے گھروں سے باہر آگئے۔ (۲)کعبہ میں اس وقت تین سو ساٹھ بت تھے جو سب گر پڑے۔ (۳)ایران کا آتش کدہ جو ہزاروں سال سے جل رہا تھا خود بخود بجھ گیا۔ (۴)اس رات پوری کائنات میں اللہ نے بیٹے پیدا کئے۔ ربیع الاول مبارک ہو۔ اس پیغام میں یہ بھی کہا گیاہے کہ اس کو او رمزید لوگوں کو بھیج دیں ۔ کیا اس کو کسی او رکو بھیجنا درست ہے؟

    سوال:

    مجھے درج ذیل پیغام موصول ہوا ہے۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ درست ہے؟پیغام حسب ذیل ہے:( جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی تو اس رات چار معجزے ہوئے۔ (۱)پورے عرب میں لوگوں نے زمین سے آسمان تک نور ہی نور دیکھا، وہ نور اس قدر تھا کہ لوگ اپنے گھروں سے باہر آگئے۔ (۲)کعبہ میں اس وقت تین سو ساٹھ بت تھے جو سب گر پڑے۔ (۳)ایران کا آتش کدہ جو ہزاروں سال سے جل رہا تھا خود بخود بجھ گیا۔ (۴)اس رات پوری کائنات میں اللہ نے بیٹے پیدا کئے۔ ربیع الاول مبارک ہو۔

     اس پیغام میں یہ بھی کہا گیاہے کہ اس کو او رمزید لوگوں کو بھیج دیں ۔ کیا اس کو کسی او رکو بھیجنا درست ہے؟

    جواب نمبر: 11374

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 562=402/ل

     

    آپ علیہ الصلاة والسلام کی پیدائش کے وقت کئی عجیب چیزیں رونما ہوئیں، چنانچہ سیرت کی معتبر کتابوں سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے وقت آپ کی والدہ کے بطن سے ایک ایسا نور ظاہر ہوا کہ جس سے مشرق ومغرب روشن ہوگئے، اسی طرح آپ کی ولادت کے وقت وہ گھر نور سے بھرگیا (سیرة المصطفیٰ: 52/1) اورایران کا آتش کدہ جو ہزار سال سے جل رہا تھا، خود بخود بجھ گیا، یہ باتیں معتبر کتابوں میں موجود ہیں؛ لیکن کعبہ کے بتوں کا گرجانا لوگوں کا گھروں سے نکل کر نور دیکھنا اور اس رات لڑکوں کی پیدائش ہونا؛ سیرت کی معتبر کتابوں میں اس کا ذکر نہیں ملتا، لہٰذا اس طرح کے پیغام کو دوسروں تک پہنچانا درست نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند