• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 9734

    عنوان:

    میری بہن حاملہ تھی۔ پانچ ماہ مکمل کرنے کے بعد اور الٹراساؤنڈ ٹیسٹ کرانے کے بعد ڈاکٹروں نے کہا کہ بچہ نارمل نہیں ہے اس کے دماغ میں پانی کا اثر ہے اور پیچھے کی ہڈی بھی درست نہیں ہے اگر بچہ کی پیدائش ہوگی تو بچہ سو فیصد ذہنی طور پر خلاف معمول رہے گا اور اس کے بدن کی صورت حال درست نہیں ہوگی (وہ بیٹھ نہیں سکے گا) پیچھے کی ہڈی کی پریشانی کی وجہ سے۔ انھوں نے ہمیں مشورہ دیا کہ ہم اس بچے کو فوراً گروادیں۔ ہم اس بات کو لے کر اللہ کی طرف سے ممانعت کی وجہ سے تشویش میں تھے ۔ انھوں نے ہمیں بتایاکہ انسانی ترقی کے لیے سائنس کا اس طرح کا علم اللہ کی نوازش اور عطیہ ہے ۔ الجھاؤ سے بچنا صحیح ہے کیوں کہ یہ پیچیدگی سو فیصد درست ہے مشکوک نہیں ہے۔ ہم نے اس بچہ کو گروا دیا ہے۔ ہمیں بتائیں کہ کیا اسلام کے مطابق یہ عمل جائز تھا یا ناجائزتھا؟

    سوال:

    میری بہن حاملہ تھی۔ پانچ ماہ مکمل کرنے کے بعد اور الٹراساؤنڈ ٹیسٹ کرانے کے بعد ڈاکٹروں نے کہا کہ بچہ نارمل نہیں ہے اس کے دماغ میں پانی کا اثر ہے اور پیچھے کی ہڈی بھی درست نہیں ہے اگر بچہ کی پیدائش ہوگی تو بچہ سو فیصد ذہنی طور پر خلاف معمول رہے گا اور اس کے بدن کی صورت حال درست نہیں ہوگی (وہ بیٹھ نہیں سکے گا) پیچھے کی ہڈی کی پریشانی کی وجہ سے۔ انھوں نے ہمیں مشورہ دیا کہ ہم اس بچے کو فوراً گروادیں۔ ہم اس بات کو لے کر اللہ کی طرف سے ممانعت کی وجہ سے تشویش میں تھے ۔ انھوں نے ہمیں بتایاکہ انسانی ترقی کے لیے سائنس کا اس طرح کا علم اللہ کی نوازش اور عطیہ ہے ۔ الجھاؤ سے بچنا صحیح ہے کیوں کہ یہ پیچیدگی سو فیصد درست ہے مشکوک نہیں ہے۔ ہم نے اس بچہ کو گروا دیا ہے۔ ہمیں بتائیں کہ کیا اسلام کے مطابق یہ عمل جائز تھا یا ناجائزتھا؟

    جواب نمبر: 9734

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 77=80/ ب

     

    یہ عمل آپ نے ناجائز کیا، جب بچہ کے اندر جان پڑجائے اس کے بعد اس کا اسقاط کرانا جائز نہیں ہے، خدا پر توکل ترک کرکے آپ نے الٹراساوٴنڈ کے اوپر بھروسہ کیا جو غیریقینی چیز ہے۔ یہ آپ نے ناحق قتل کرنے کا گناہ کمایا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند