• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 9496

    عنوان:

    میں ایک سنی مسلمان مرد ہوں۔ میری بیوی کو گزشتہ 26سال سے اولاد نہیں ہورہی ہے۔ اب میں ایک دوسری سنی عورت سے شادی کرنا چاہتاہوں۔ کیا مجھے دوسری شادی کرنے کے لیے اپنی پہلی بیوی سے زبانی اجازت لینا ضروری ہے یا کہ نہیں؟ایسا میں اس لیے کررہا ہوں تاکہ میرا وارث پیدا ہو جائے۔ برائے کرم مشورہ دیں۔

    (۲) ڈاکٹر نے مجھے کسی دوسری عورت سے بیضہ لینے کو کہا ہے اور اس کے بعد اس بیضہ کو میری بیوی کے رحم میں ڈالا جائے گا جہاں یہ نو ماہ تک پرورش پائے گا، اور اس کے بعد پیدائش ہوگی۔ کیا شریعت کے مطابق یہ بچہ جائز ہوگا؟ برائے کرم مشورہ دیں۔

    سوال:

    میں ایک سنی مسلمان مرد ہوں۔ میری بیوی کو گزشتہ 26سال سے اولاد نہیں ہورہی ہے۔ اب میں ایک دوسری سنی عورت سے شادی کرنا چاہتاہوں۔ کیا مجھے دوسری شادی کرنے کے لیے اپنی پہلی بیوی سے زبانی اجازت لینا ضروری ہے یا کہ نہیں؟ایسا میں اس لیے کررہا ہوں تاکہ میرا وارث پیدا ہو جائے۔ برائے کرم مشورہ دیں۔

    (۲) ڈاکٹر نے مجھے کسی دوسری عورت سے بیضہ لینے کو کہا ہے اور اس کے بعد اس بیضہ کو میری بیوی کے رحم میں ڈالا جائے گا جہاں یہ نو ماہ تک پرورش پائے گا، اور اس کے بعد پیدائش ہوگی۔ کیا شریعت کے مطابق یہ بچہ جائز ہوگا؟ برائے کرم مشورہ دیں۔

    جواب نمبر: 9496

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2538=2100/ ب

     

    پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری نہیں ہے، ایسی حالت میں بیوی کو خود ہی اجازت دیدینی چاہیے، بہرحال آپ دونوں بیویوں کے ساتھ عدل و انصاف کرسکیں تو آپ کو دوسری شادی کرنے کی اجازت ہے، شرعاً کوئی ممانعت نہیں۔

    (۲) یہ شکل جائز نہیں۔ وہ بچہ بھی جائز اور صحیح النسب نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند