• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 9286

    عنوان:

    کیا کسی کو رشوت دے کراپنا کام جلد از جلد کروالینے میں گناہ ہوگا؟ اگر ہم رشوت نہ دیں تو ہمارا کام دو دن میں ہونے کا دو مہینہ لگے گا۔ اس صورت میں اگر کوئی مجبور ہوکر رشوت دیتا ہے تو شریعت کی روشنی میں کیسا ہے؟

    سوال:

    کیا کسی کو رشوت دے کراپنا کام جلد از جلد کروالینے میں گناہ ہوگا؟ اگر ہم رشوت نہ دیں تو ہمارا کام دو دن میں ہونے کا دو مہینہ لگے گا۔ اس صورت میں اگر کوئی مجبور ہوکر رشوت دیتا ہے تو شریعت کی روشنی میں کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 9286

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1235=1235/م

     

    بغیر شدید مجبوی کے رشوت دینا بھی گناہ اور موجب لعنت ہے، اور کام جلدی کروانے کے لیے رشوت دینے سے دوسرے کی حق تلفی لازم نہ آتی ہو، اور کام جلد نہ ہونے کی وجہ سے حرج عظیم کا سامنا ہو، اورکام ایسا ہو کہ اس کو وصول کرنا ضروری ہو، تو ایسی مجبوری میں رشوت دینے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند