متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 8476
دہلی سرکارنے والدین کولڑکی کی پیدائش پر مائل کرنے کے لیے لاڈلی اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت اگر ماں لڑکی کو جنم دیتی ہے اور فارم بھر کرکے اس اسکیم کوحاصل کرتی ہے تو دہلی سرکار اس لڑکی کے نام پر بینک میں دس ہزار روپیہ جمع کرتی ہے اور پندرہ سال پورا ہونے کے بعد لڑکی کوایک لاکھ روپیہ ملے گا۔ کیا شریعت میں یہ قابل قبول ہے؟ (۲) میری لڑکی کا نام وجیہہ ہے کیا یہ اسلامی نام ہے؟
دہلی سرکارنے والدین کولڑکی کی پیدائش پر مائل کرنے کے لیے لاڈلی اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت اگر ماں لڑکی کو جنم دیتی ہے اور فارم بھر کرکے اس اسکیم کوحاصل کرتی ہے تو دہلی سرکار اس لڑکی کے نام پر بینک میں دس ہزار روپیہ جمع کرتی ہے اور پندرہ سال پورا ہونے کے بعد لڑکی کوایک لاکھ روپیہ ملے گا۔ کیا شریعت میں یہ قابل قبول ہے؟ (۲) میری لڑکی کا نام وجیہہ ہے کیا یہ اسلامی نام ہے؟
جواب نمبر: 8476
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1357=1132/ل
سرکار کی اس اسکیم سے مسلمانوں کو فائدہ اٹھانا جائز ہے، یہ حکومت کی طرف سے عطیہ ہے جس کے لینے میں شرعاً کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
(۲) وجیہہ نام بھی درست ہے، البتہ اگر اس نام کو بدل کر صفیہ کردیں تو یہ زیادہ بہتر ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند