• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 7294

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی عامل جو کہ کچھ روحانی چیزیں کرنے کی قوت رکھتا ہے میرے ساتھ جیسے (۱) میرے ہمزاد کوبلانا۔ (۲)اپنے اور میرے ہمزاد کے ساتھ صحبت کرانا۔ (۳) نیزایک مرتبہ اس نے میرے ساتھ اپنے ہمزاد کے ذریعہ سے مجھے جسمانی طور پرشامل کرتے ہوئے صحبت کی۔تو کیا یہ زنا میں شمارہوگا؟اور اگرزنا میں شمار ہوگا، تو کیا میں زنا کی شکار ہوں گی، اور کیا اس سے مجھے حمل ٹھہرسکتا ہے؟اوران سب کے علاوہ کیا میں بھی اس کی ذمہ دار ہوں؟ انتظار کریں․․․․․․․

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی عامل جو کہ کچھ روحانی چیزیں کرنے کی قوت رکھتا ہے میرے ساتھ جیسے (۱) میرے ہمزاد کوبلانا۔ (۲)اپنے اور میرے ہمزاد کے ساتھ صحبت کرانا۔ (۳) نیزایک مرتبہ اس نے میرے ساتھ اپنے ہمزاد کے ذریعہ سے مجھے جسمانی طور پرشامل کرتے ہوئے صحبت کی۔تو کیا یہ زنا میں شمارہوگا؟اور اگرزنا میں شمار ہوگا، تو کیا میں زنا کی شکار ہوں گی، اور کیا اس سے مجھے حمل ٹھہرسکتا ہے؟اوران سب کے علاوہ کیا میں بھی اس کی ذمہ دار ہوں؟ انتظار کریں․․․․․․․․قبل اس کے کہ آپ جواب دیں، میں اپنے بارے میں کچھ بتانا چاہوں گی۔اس نے پہلے ایک دوست بنایا اس کے بعد مجھے تجویز کیا میں نے اس کا انکار کردیا۔ لیکن جب بھی وہ مجھے بلاتا ہے تو وہ کچھ پڑھتا ہے جوکہ مجھے میری حد ود کو پار کرنے پر اکساتی ہے لیکن صرف زبانی طور پر، میں قسم کھاتی ہوں کہ میں نہیں جانتی تھی کہ کوئی چیز ہمزادجیسی بھی ہوتی ہے جس کے ذریعہ سے ہم صحبت کرسکتے ہیں۔ اور جب مجھے ہمزاد کے بارے میں اطلاع ہوئی تو میں نے اس سے ایک عہد لیاتو اس نے ہمزاد کو بلانا بند کردیا۔ لیکن ایک دن اس نے میرے ساتھ جسمانی طور پر صحبت کی (یعنی اپنے ہمزاد کے ذریعہ سے میرے بدن کے ساتھ)لیکن کم از کم ہم نے ایک دوسرے کے ساتھ کبھی جسمانی تعلق قائم نہیں کیا جو کچھ بھی پیش آیا وہ دونوں کے ہمزاد کے ذریعہ سے ہوا یا اس کے ہمزاد اورمیرے جسم کے ساتھ۔ لیکن میں نے اور اس نے اس تعلق کومحسوس کیا یعنی جب بھی اس طرح کی چیزیں پیش آئیں تو ہم دونوں ناپاک ہوگئے۔ اس لیے اللہ رب العزت اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر میںآ پ سے التجا کرتی ہوں کہ آ پ میری رہنمائی فرماویں۔ (۱)آیا یہ حقیقتا حرام/زنا یا کیا ہے؟ (۲)میں اس کی کتنی بڑی خاطی ہوں؟

    جواب نمبر: 7294

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1516=1432/ د

     

    (۱) عامل کی یہ قوت روحانی قوت نہیں ہے بلکہ شیطانی قوت ہے جس کے ذریعہ اس نے دھوکہ دے کر ناجائز و حرام کام کا ارتکاب آپ کے ساتھ کیا۔ ایسے دھوکہ باز شیطانی عامل سے بہت دور رہیں اس کی باتوں پر بالکل یقین نہ کریں اس سے کسی قسم کا تعلق نہ رکھیں، اس نے یا اس کے ہمزاد نے جو حرام کاری کی ہے وہ واقعةً زنا ہے، شیطان نے آپ کو بہکا دیا اور عامل نے آپ کو پھنسالیا اس کے لیے اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ واستغفار کریں اور آئندہ ہرگز اس قسم کے چکر میں نہ پڑیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند