• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 7111

    عنوان:

    میں صرف تیس دن کی حاملہ تھی اور اللہ جانتا ہے کہ میں اس کو جاری رکھنا چاہتی تھی اور جنم دینا چاہتی تھی لیکن میری حالت بہت خراب ہوگئی ایک ہائپرمیسس گریویڈرم کی وجہ سے جوکہ قے کی ایک بہت ہی شدید تکلیف دہ قسم ہے۔ میں ایک ہفتہ تک بستر پر پڑ گئی اور میرے اندر کا درد ناقابل برداشت تھا۔ میں شدید تکلیف اور پریشانی کی وجہ سے اپنا حمل جاری نہیں رکھ سکی۔اور مجھے وضع حمل کرانا پڑا، مجھے اس کا بہت افسوس ہے۔ مجھے توبہ و استغفار اوراللہ کی رحمت طلب کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

    سوال:

    میں صرف تیس دن کی حاملہ تھی اور اللہ جانتا ہے کہ میں اس کو جاری رکھنا چاہتی تھی اور جنم دینا چاہتی تھی لیکن میری حالت بہت خراب ہوگئی ایک ہائپرمیسس گریویڈرم کی وجہ سے جوکہ قے کی ایک بہت ہی شدید تکلیف دہ قسم ہے۔ میں ایک ہفتہ تک بستر پر پڑ گئی اور میرے اندر کا درد ناقابل برداشت تھا۔ میں شدید تکلیف اور پریشانی کی وجہ سے اپنا حمل جاری نہیں رکھ سکی۔اور مجھے وضع حمل کرانا پڑا، مجھے اس کا بہت افسوس ہے۔ مجھے توبہ و استغفار اوراللہ کی رحمت طلب کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 7111

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1586=1363/ ب

     

    بچہ میں جان آنے سے پہلے پہلے کی سخت اور اہم مجبوری میں وضع حمل کرادیا تو کوئی گناہ نہیں۔ آپ کی ندامت اور توبہ واستغفار بہت کافی ہے، البتہ آئندہ اس سے احتیاط کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند