• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 68892

    عنوان: کیا میں شپنگ لائن میں کام کرسکتا ہوں ؟

    سوال: ایک کمپنی جس کا کام شپنگ (بذریعہ جہاز سامان وغیرہ کو بھیجنا)کا ہے، دنیا سے لوگوں کا مال آتا ہے۔ ہم یہاں بندرگاہ سے کلیر کروا کر کسی بھی گودام میں رکھوا لیتے ہیں۔ امپورٹ (درآمد)ہونے والے مال کا کرایہ/محصول اور لوکل چارج ہمیں ہمارا ایجنٹ (جو بہار سے معاملہ کرکے ہمیں بتاتا ہے کہ یہ سامان بھیج رہا ہوں اور یہ فلاں بندے کا مال ہے)بتاتا ہے کہ یہ چارج آپ کو لگانے ہیں۔ مثال کے طور پر وہ ہمیں کہتاہے کہ آپ لوگوں کو اس شپمنٹ پر پچاس ہزار روپئے لگانے ہیں جس میں سے آپ دس ہزار رکھ لینا اور باقی مجھے بھیج دینا ۔ہمارا مالک پچاس ہزار کے بجائے ساٹھ ہزار جمع کرتا ہے اور گودام والوں کو کہتا ہے کہ دس ہزار زائد جمع کرنا۔ گودام والا ہمارے مالک کے حکم کے مطابق ساٹھ ہزار کا بل بنا کر دیتا ہے امپورٹر(درآمد کرنے والے) کو۔ یعنی کہ ہم نے پچاس ہزار روپئے لینے تھے لیکن اب ساٹھ ہزار لے لیے ہیں۔ جو زائد دس ہزار لیے ہیں اس کاہمارے ایجنٹ کو نہیں پتہ ہوتا۔ اس طرح جس کا مال امپورٹ ہوتاہے اگر وہ ہم سے پوچھے کہ پچاس ہزار پربات ہوئی تھی آپ کے غیر ملکی آفس سے اور آپ لوگ دس ہزار زیادہ رقم لے رہے ہو تو ہم جھوٹ بول دیتے ہیں کہ یہ فلاں فلاں چارجز ہیں یا پھر یہ مسئلہ ہوگیا تھا اوریہ اس کے چارجز ہیں۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں شپنگ لائن میں کام کرسکتا ہوں ؟ میں اکاوٴنٹ ڈیپارٹمنٹ میں ہوں، میں رسید وغیرہ بناتا ہوں۔ میرا بھائی ڈاکومنٹیشن ڈیپارٹمنٹ میں ہے او روہ شپمنٹ کے کاغذات بناتا ہے۔ کیا وہ بھی شپنگ لائن میں کام کرسکتا ہے؟ یا د رہے کہ ہم متعین تنخواہ پر کام کرتے ہیں۔زائد رقم ہمیں نہیں ملتی، وہ مالک رکھتا ہے؟

    جواب نمبر: 68892

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 975-975/M=10/1437 شپنگ لائن میں جو کام آپ سے اور آپ کے بھائی سے متعلق ہے اس کے مفوضہ امور میں اگر ناجائز امر کا ارتکاب لازم نہیں آتا اور متعلقہ ذمہ داریوں کے کل یا اکثر امور جائز پر مشتمل ہیں تو ملازمت اور اس کی آمدنی پر حرام کا حکم نہیں بلکہ جائز ہے اور اگر مفوضہ امور میں جھوٹ اور غلط بیانی بھی شامل ہے اور روز مرہ یا اکثرو بیشتر اس کی نوبت آتی ہے اور اس سے بچنے کی سبیل نہیں ہے تو موجودہ کام کو چھوڑنے کی فکر کریں جب حلال و بے غبار ذریعہ معاش مل جائے تو موجودہ کام ترک کردیں، اور اگر جھوٹ سے بچتے ہوئے موجودہ کام کرسکیں تو ٹھیک ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند