• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 68852

    عنوان: سر کے بغیر خاتون کے دھڑ کی تصویر بنانا ؟

    سوال: (۱) بندہ (ریحان فصاحت) کا ذریعہ معاش اشتہار بنانے کا ہے ، اللہ تعالیٰ کے توفیق سے ہر قسم کے جاندار کی تصویر بنانے سے پرہیز کرتا ہوں، دو مسا ئل پر کا فتویٰ مطلوب ہیں (اگر ارجنٹ ہو جائے تو بہت مہربانی ہوگی) ۱۔ بعض دفعہ مرد کی تصویر بغیر سر کے بنانے کی گنجائش فقہاء نے دی ہے لیکن بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر سر میں صرف آنکھیں نہ ہو اور منہ ناک وغیرہ ہو تو اس کی بھی گنجائش ہے ، شرعاً اس بات کا کیا حکم ہے ؟ واقعی اس میں گنجائش ہے اگر صرف آنکھیں نہ ہو باقی اعضاء ہو تو جائز ہوگا؟ ۲۔ اگر خاتون کی تصویر میں صرف دھڑ ہو یعنی پورا سر نہ ہو اور کپڑے بھی ڈھیلے ڈھالے ہوں تو اس کی اجازت ہے یا نہیں؟ دونوں صورتوں کاحکم بتا دیجئے تا کہ شریعت کے دائرے میں ہم اپنا کاروبار کر سکیں۔

    جواب نمبر: 68852

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (۱) ممنوع تصویر میں اصل سر ہی کی تصویر ہے، سر کی تصویر میں اگر آنکھیں نہ ہو، تب بھی سر کی تصویر بنانا ناجائز ہے۔ (۲) سر کے بغیر خاتون کے دھڑ کی تصویر بنانا جائز ہے؛ لیكن فتنہ كی وجہ سے مناسب نہیں ہے۔ جواہر الفقہ میں ہے: ”خلاصہ کلام در بارہ تصویر کشی یہ ہے کہ چہرہ کے سوا باقی اعضاء بدن: ہاتھ، پیر، آنکھ، ناک وغیرہ کی تصویر بنانا جائز ہے اور محض سر کی یا نصف اعلی کی تصویر بناناحنفیہ کے نزدیک ناجائز ہے“ (۷/ ۲۵۷، ط: مکتبہ دار العلومی/ کراچی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند