• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 68763

    عنوان: مسجد میں چوری کی بجلی؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ کیا مسجد میں بجلی کا کنکشن ہو اور بِل نہ دیا جائے یا پھر چور ی کا بِل کنکشن کراکر اے سی، کولر (ac, coller) وغیرہ استعمال کیا جائے اور کچھ پیسے بجلی محکمہ کے ملازم کو بطور رشوت دیا جائے، کیا یہ درست ہے؟ اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 68763

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1225-1137/B37=01/1438 بجلی کا کنکشن باقاعدہ مسجد میں ہو یعنی سرکاری میٹر لگا ہوا ہو اور اس کا بل نہ دیا جائے اور چوری سے کنکشن لے کر بتی جلائی جائے، پنکھے چلائے جائیں اے- سی اور کولَر وغیرہ چلایا جائے۔ اور اوپر اوپر سے بجلی کے محکمہ کے ملازم کو رشوت دی جائے یہ سب امور ناجائز اور حرام ہیں، جو شخص ایسا کرتا ہے وہ سخت گنہگار ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند