• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 67403

    عنوان: کیا مسلمان کے لیے خون کا عطیہ جمع کرنا درست ہے؟

    سوال: براہ کرم میرے سوال کا جواب دیں: (۱) کیا مسلمان کے لیے خون کا عطیہ کرنا/ جمع کرنا اور اس کو بلڈ بینک جس کو مشرک لوگ چلاتے ہیں کو دینا جائز ہے؟ (۲) کیا بلڈ ڈونیشن کیمپ لگانے کے لیے مدرسہ مناسب جگہ ہے؟

    جواب نمبر: 67403

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 872-867/N=9/1437 (۱، ۲) : کسی مریض یا مریضہ کو خون کی واقعی ضرورت ہو تو خون دے سکتے ہیں بشرطیکہ خون دینے والے کو کوئی ضرر لاحق نہ ہو، نیز خون مفت دیا جائے، فروخت نہ کیا جائے؛ کیوں کہ مذہب اسلام میں خون کی خریدوفروخت ناجائز وباطل ہے۔ اور بلڈ ڈونیشن کیمپ میں خون نہ دیا جائے؛ کیوں کہ یہ بلا ضرورت ہے، نیز اس طرح کا خون عام طور پر ضرورت مندوں کو مفت نہیں دیا جاتا؛ بلکہ ان کے ہاتھ فروخت کیا جاتا ہے، اور اس مقصد سے بلڈ ڈونیشن کیمپ میں خون دینا کہ کارڈ کی بنیاد پر ضرورت پر اسے یا اس کے قریبی رشتہ دار کو مفت خون مل جائے گا تو آئندہ خون دینے والے کو یا اس کے قریبی رشتہ دار کو خون کی ضرورت لاحق ہونا امر موہوم ہے، پس امر موہوم کی وجہ سے خون نکلوانے اور کسی کو دینے کی اجازت نہ ہوگی، الحاصل کسی مریض یا مریضہ کو ضرورت پر مفت خون دینے کی گنجائش ہے، بلڈ ڈونیشن کیمپ میں خون دینے کی اجازت نہیں ہے اور اس طرح کے کیمپ مدرسے میں لگوانا بھی نہیں چاہئے (دیکھئے: فتاوی رحیمیہ جدید۵: ۴۴۸، ۴۴۹، مطبوعہ: مکتبہ احسان دیوبنداور محمود الفتاوی۴: ۷۵۶-۷۶۱)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند