Q. میں پیشہ کے اعتبار سے ریاض، سعودی عرب کی ایک کمپنی میں اوریکل ایپلی کیشن کنسلٹینٹ ہوں۔ یہاں پہنچنے کے بعد میں نے دیکھا کہ اس کمپنی کے زیادہ تر گراہک، موٴکل سرمایہ دار کمپنیاں اور بینک ہیں (جن میں سے کچھ شریعت کے مطابق کام کرتی ہیں اور کچھ نہیں)۔لیکن میرا جیسا شخص جس کو کاروبار کا علم نہیں ہے اس کو آسانی سے نہیں سمجھ سکتا ہے۔ میں نے پہلے ان سے واضح طور پر اس بات کو ذکر کیا کہ میں بینک یا اسٹاک ایکسچینج وغیرہ میں نہیں جاؤں گا۔ لیکن پھر بھی میرے مینجر نے مجھے مجبور کیا اور مجھے وہاں بھیجا۔ اب گراہک کی غلط شکایت پر (جیسا کہ وہ میری ظاہر شباہت کو پسند نہیں کرتے ہیں سعودی ٹوپی/شلوار کرتا) میرا مینیجر مجھ سے خوش نہیں ہے اور میرے ساتھ نازیباکلمات سے پیش آیا۔ میرے مینیجر نے مجھے پینٹ اور شرٹ پہننے پر مجبور کیا لیکن الحمد للہ میں نے نہیں پہنا۔ پاکستان میں میرے گھرمیں کافی پریشانیاں بھی ہیں اوروہاں میری بیوی اور ماں کے درمیان لڑائی جھگڑا رہتاہے۔ جیسا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ اسلام نے والدین کو بہت بڑے حقوق دئے ہیں اس لیے میں ان کا بھی احترام کرتا ہوں، لیکن دوسری جانب میری شادی شدہ زندگی ہے، جو کہ گزشتہ ساڑھے تین سال سے بالکل لڑائی جھگڑا والی رہی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ : کیا اس طرح کی کمپنی میں کام کرنا حلال ہے؟ اور اگراس بابت کچھ دوسری رہنمائی ہوں تو میری مدد کریں۔ میرے پاس کوئی مناسب قدم اٹھانے کے لیے صرف سات دن بچے ہیں۔