• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 67356

    عنوان: آدھار کارڈ بنانے میں پیسہ لینا جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: ہم نے آدھار کارڈ بنانے کا ٹھیکہ سرکار سے لیا ہے، سرکار بولتی ہے کہ آدھار کارڈ فری میں بناوٴ، لیکن وہ پیسے بہت کم دیتی ہے اور ہمارا خرچہ بہت زیادہ ہوجاتا ہے کیونکہ ہر کام کرئے پر ہوتاہے، ہم حکومت کے ملازم نہیں ہیں، یہ ایک تجارت ہے، ہم اس کام کے لیے پچاس روپیے لیتے ہیں اور یہ یہاں کا ماحول بن چکا ہے، ہمیں فری میں بنانے میں دشمنی کا ڈر بھی لگ رہا ہے جو پچاس یا سو روپیہ لے رہا ہے۔ کیا یہ پچاس روپیہ لینا جائز ہے یا نہیں؟ ہم پچاس روپیہ لیتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے؛ (۱) ہم ذمہ داری لیتے ہیں کہ جب تک آدھار کارڈنہیں آئے گا ہم ہم بناتے رہیں گے، جب کہ فری بنانے میں ذمہ داری نہیں ہوتی۔ (۲) ہم دوسرے شہر میں جاکر بناتے ہیں جس کا خرچ زیادہ ہو جاتا ہے۔ (۳) فوٹو کاپی فری میں کرتے ہیں جس کاپاس نہیں ہوتا ہے۔ (۴) ہم سرکار کے ملازم نہیں ، یہ ایک تجارت ہے۔ مہربانی کرکے جواب جلدی دینے کی کوشش کریں۔

    جواب نمبر: 67356

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 881-869/B=11/1437 آدھار کارڈ بنانے میں اپنا حق المحنت لینے کی شرعاً اجازت ہے، جب سرکار آپ کو پیسہ کم دیتی ہے اور آپ کے اخراجات زیادہ ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں تھوڑا بہت حق المحنت جس سے آپ زیر بار نہ ہوں لے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند