متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 66152
جواب نمبر: 66152
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 940-947/N=10/1437
ویڈیو کالنگ میں موبائل یا لیپ ٹاپ وغیرہ کا جو کیمرہ استعمال کیا جاتا ہے وہ عام کیمرہ ہی کی طرح ہوتا ہے اور ویڈیو کالنگ میں پہلے کیمرہ سامنے والے کی تصویر لیتا ہے ، اس کے بعد وہ تصویر نہایت تیز رفتاری کے ساتھ برقی ذرات میں تبدیل کرکے دوسری طرف ٹرانسفر کی جاتی ہے، چوں کہ یہ عمل نہایت تیز رفتاری سے ہوتا ہے ؛ اس لیے یہ بات ممکن ہے کہ تصویر کاکیمرے میں اتارا جانا محسوس نہ کیا جائے ، ، پس جب ویڈیو کالنگ میں تصویر کشی وتصویر سازی پائی جاتی ہے اور احادیث میں تصویر کشی اور تصویر سازی پر سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں(دیکھئے: مشکوة شریف، باب التصاویر ص ۳۸۵ - ۳۸۷) تو موبائل یا لیپ ٹاپ وغیرہ کے کیمرہ کا رخ اپنی طرف یا کسی اور انسان یا جاندار کی طرف کرکے ویڈیو کالنگ کرنا جائز نہ ہوگا،ہر مسلمان کے لیے اس سے بچنا لازم وضروری ہے (تفصیل کے لیے دیکھیں حضرت مولانا مفتی محمد شعیب اللہ خان صاحب دامت برکاتہم کی کتاب:ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے، ص ۵۹ - ۶۶ )؛ لہٰذا آپ کے والدین پوتے سے صرف فون بات کرلیا کریں،یہ بھی تسلی کے لیے انشاء اللہ کافی ہوگا، ویڈیو کالنگ نہ کیا کریں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند