• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 6503

    عنوان:

    مجھے یہ بتایا گیا تھا کہ امام احمد بن حنبل رحمة اللہ علیہ کی سوانح عمری میں یہ لکھا ہے کہ ان کی بیوی نے اپنے لڑکوں کے کان چھدوادئے تھے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا لڑکوں کے کان چھدوانے کی اجازت ہے؟ (۲) اگر نہیں ہے، تو پھر اس کی کیا وجہ تھی اور کیا حدیث میں اس بارے میں کوئی ممانعت ہے؟ (۳) کیا لڑکوں اور مردوں کے لیے اپنے ہاتھوں میں چین پہننے کی اجازت ہے جو کہ کنگن جیسے ہوتے ہیں؟ اور کیا گلے میں زنجیر پہننے کی اجازت ہے جس میں تعویذ کا ایک لاکٹ ہوتا ہے؟ اگر اجازت نہیں ہے، تو اس کی وجہ بتائیں کیوں کہ اس ملک (برطانیہ)میں مرد اورعورت دونوں یہ چیزیں پہنتے ہیں اور مردوں کے لیے علیحدہ ڈیزائن بنائی جاتی ہے، تاکہ آپ یہ نہ کہہ سکیں کہ یہ عورتوں کی نقل ہے اس وجہ سیجائز نہیں ہے۔ اگریہ جائز نہیں ہے تو برائے کرم اوپر مذکور سوال کی بہترین وجہ بتادیں۔

    سوال:

    مجھے یہ بتایا گیا تھا کہ امام احمد بن حنبل رحمة اللہ علیہ کی سوانح عمری میں یہ لکھا ہے کہ ان کی بیوی نے اپنے لڑکوں کے کان چھدوادئے تھے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا لڑکوں کے کان چھدوانے کی اجازت ہے؟ (۲) اگر نہیں ہے، تو پھر اس کی کیا وجہ تھی اور کیا حدیث میں اس بارے میں کوئی ممانعت ہے؟ (۳) کیا لڑکوں اور مردوں کے لیے اپنے ہاتھوں میں چین پہننے کی اجازت ہے جو کہ کنگن جیسے ہوتے ہیں؟ اور کیا گلے میں زنجیر پہننے کی اجازت ہے جس میں تعویذ کا ایک لاکٹ ہوتا ہے؟ اگر اجازت نہیں ہے، تو اس کی وجہ بتائیں کیوں کہ اس ملک (برطانیہ)میں مرد اورعورت دونوں یہ چیزیں پہنتے ہیں اور مردوں کے لیے علیحدہ ڈیزائن بنائی جاتی ہے، تاکہ آپ یہ نہ کہہ سکیں کہ یہ عورتوں کی نقل ہے اس وجہ سیجائز نہیں ہے۔ اگریہ جائز نہیں ہے تو برائے کرم اوپر مذکور سوال کی بہترین وجہ بتادیں۔

    جواب نمبر: 6503

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 834=765/ ل

     

    امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی سوانح عمری میں مجھے یہ بات نہیں ملی۔ جہاں تک لڑکوں کے کان چھیدوانے کا مسئلہ ہے تو اس کا حکم یہ ہے کہ لڑکوں کے لیے کان چھیدوانا جائز نہیں، آپ علیہ السلام کے زمانے سے آج تک بلا کسی نکیر کے لڑکیوں کے کان چھیدوانے کا رواج چلا آرہا ہے، لڑکوں کے کان چھیدوانے کی صراحت نہیں، نیز کان کا چھیدوانا زیور وغیرہ پہننے کے لیے ہوتا ہے، اور مردوں کے لیے زیور کا استعمال درست نہیں، ولا بأس بثقب آذان البنت والطفل استحسانًا قال في الشامي: والطفل ظاھرہ أن المراد بہ الذکر مع أن ثقب الأذن لتعلیق القرط وھو من زینة النساء فلا یحل للذکور (شامي: ج۹ ص۶۰۲، زکریا دیوبند)

    (۳) مردوں کے لیے ہاتھوں میں کڑا پہننا یا گلے میں لاکٹ پہننا جائز نہیں کیونکہ یہ ازقبل زیورات ہیں اور زیورات کا استعمال مردوں گے لیے درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند