• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 63950

    عنوان: کیا پرساد کا کھانا جائز ہے ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین درج ذیل مسئلہ کے بارے میں؟ میں اور میرے کچھ مسلم دوست پرائیویٹ کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں جہاں غیر مسلم احباب ہمیں پرساد پیش کرتے ہیں تو کیا ایسی صورت میں ہمارے لیے اس کا کھانا جائز ہوگا یا نہیں؟ کچھ حضرات کا کہنا ہے کہ حرمت صرف ذبیحہ کے سلسلے میں ہے ۔ براہ کرم قران و حدیث کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں۔ شکریہ، عبدالحق

    جواب نمبر: 63950

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 407-329/D=6/1437 پرساد اگر بتوں پر چڑھانے کے بعد تقسیم ہورہا ہے تو اس کا کھانا بھی جائز نہیں اور اگر یونہی کسی خوشی وغیرہ کے موقعہ کی مٹھائی ہے تو کھاسکتے ہیں۔ جو جانور بتوں (غیر اللہ) کی خوشنودی کے لیے ذبح کیا گیاہو اس کا کھانا حرام ہے اسی طرح جو مٹھائی وغیرہ بتوں پر چڑھائی گئی ہو اس کا کھانا بھی جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند