متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 61861
جواب نمبر: 61861
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID:816-816/Sd=1/1437-U کمپیوٹر، لیپ ٹوپ اور موبائل وغیرہ پر گیم کھیلنا وقت کو ضائع کرنا ہے، کمپیوٹر وغیرہ پر آج کل جو گیم کھیلے جاتے ہیں، اُن میں دینی اور جسمانی دونوں اعتبار سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا، ان میں سوائے وقت کے ضیاع کے اور کچھ حاصل نہیں ہوتا، خصوصاً بچے جب ان کھیلوں کے عادی ہوجاتے ہیں، تو اُن کی تعلیم کا بھی حرج ہوتا ہے، نیز بعض گیموں میں تصویریں بھی ہوتی ہیں، جن کا دیکھنا کراہت سے خالی نہیں، حاصل یہ ہے موبائل وغیرہ کے مروجہ گیم کھیلنے میں نقصان ہی نقصان ہے، اس لیے ان گیموں کو نہ کھیلا جائے، اپنے اوقات کو مفید اور بامقصد کاموں میں صرف کرنا چاہیے، لایعنی اور غیر مفید بلکہ نقصاندہ کاموں میں وقت کو ضائع کرنا ناجائز ہے، وقت اللہ کی طرف سے دی ہوئی ایک امانت ہے، اسی لیے قرآن میں اللہ تعالی نے فضول کوموں سے بچنے کو ایمان والوں کی صفت قرار دی ہے اور حضرت بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لایعنی سے بچنے کو کمال ایمان کی علامت قرار دیا ہے۔ قال اللہ تعالی: والذین ہم عن اللغو معرضون (الموٴمنون: ۳) عن أبي ہریرة رضي اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من حسن اسلام المرء ترکہ مالایعنیہ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند