• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 612988

    عنوان:

    موبائل ریچارج كرنے پر كمپنی سے کمیشن لینا کیسا ہے؟

    سوال:

    سوال : حلال و حرام آن لائن سینٹر و بینکنگ سہولیات میری ایک دوکان ہے جس میں آدھار کارڈ کے ذریعے بینک کھاتے سے پیسے نکالتے ہیں جس میں کمپنی ۷ سے ۸ روپے کمیشن کے طور پر دیتی ہے اور مزید کسٹمر سے ۱۰۰ روپئے وصول کیا جاتا ہے اس کا لینا کیسا ہے؟ فون پے،گوگل پے وغیرہ سے کسٹمر پیسے بھیجتے ہیں اور کیش لیتے ہیں اس پر بھی ہزار میں ۱۰ روپئے کے حساب سے وصول کیا جاتا ہے جس پر کمپنی کوئی کمیشن نہیں دیتی اس کا لینا کیسا ہے؟ اسی طرح فون پے،گوگل پے وغیرہ سے کسٹمر پیسے ٹرانسفر کرتے ہیں اور کیش دیتے ہیں اس پر ہزار میں ۵ روپئے کے حساب سے وصول کیا جاتا ہے جس پر کمپنی کوئی کمیشن نہیں دیتی اس کا لینا کیسا ہے؟ موبائل ریچارج کرنا ! جس میں کمپنی ۴ سے ۶ فیصد کمیشن کے طور پر دیتی ہے اس کا لینا کیسا ہے؟ لون پے فون دینا ! میرے پاس بجاج کمپنی کا ایک کارڈ ہے جس سے فون اور دیگر الیکٹرانک اشیاء لون پر ملتا ہے جس میں کمپنی ۲ سے ۳ سو روپئے زائد لیتی ہے جسکی ساری قسطیں میرے اکاؤنٹ سے کٹتے ہیں جسکی وجہ سے میں کسٹمر سے بول کر ایک ہزار روپئے وصو ل کرتا ہوں اس کا لینا کیسا ہے؟ ریلوے ٹکٹ بنابا! جس میں کمپنی فی ٹکٹ جنرل میں ۱۰ سے ۱۲ روپئے ریزرویشن میں ۱۵ سے ۲۰ روپئے اور اے سی میں ۲۵ سے ۳۰ روپئے کمیشن دیتی ہے اور اس پر کسٹمر سے جنرل کا ۳۰ روپئےریزرویشن کا ۵۰ روپئےاور اے سی کا ۱۰۰ روپئے وصول کیا جاتا ہے اس کا لینا کیسا ہے؟ تقریباً دو سالوں سے میری دوکان ایک گاؤں میں ہے جہاں سے بینک ۵کیلو میٹر کے فاصلے پر ہے اس علاقے میں ایک ہی بینک ہے جس کی وجہ سے بینک میں کافی بھیڑ ہوتی کافی وقت لگتا ہے تب جا کے بینک میں کوئی کام ہوتا ہے حتیٰ کے مجھے بھی جب کیش کی ضرورت پڑتی ہے تو لائن میں رہنا پڑتا ہے اسی وجہ سے لو گ وہاں جانے کے بجائے میری ہی دوکان سے کاروبار کرتے ہیں با وجود اس کے کہ میری دوکان میں زائد پیسے دینے پڑتے ہیں ان سب کے با وجود گاؤں کے لوگ خوش ہیں کہ پیسے لگتے ہیں پر وقت اور پریشانی سے بچتے ہیں ۔ جب سے میں کام کر رہا ہوں الحمدللہ کام ٹھیک ٹھاک چل رہا ہے پر دل مطمئن نہیں لگ رہا کہ پتہ نہیں جوکا م میں کر رہا ہوں وہ شرعاً جائز ہے بھی یا نہیں اگر نہیں تو اس صورت ہمیں کیا کرنا چاہئے برائے کرم مندرجۂ بالا کے مسلے پر غور وفکر کر کے نا چیز کو مطلع فرمائیںاور اگرلکھنے میں کچھ کمی بیشی ہو تو معاف فرمائیں۔

    جواب نمبر: 612988

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1489-467T/H=12/1443

     (1)                پیسے اكاؤنٹ میں منگواكر كسٹمر كو دینے اور اس پر اجرت لینے كی گنجائش ہے‏، اور كمپنی بطور كمیشن جو رقم دے اس كا لینا بھی درست ہے۔

    (2)              (3) گوگل پے اور فون پے اَیپ كے ذریعہ رقم ٹرانسفر كرنے كی صورت میں جو مزید رقم لی جاتی ہے‏، اگر ٹرانسفر كرنے والا محنت اور وقت صرف كرے‏، اور وہ اجیر بن كر اپنے عمل كی طے شدہ اجرت وصول كرے تو ا س كے لیے مزید رقم لینا شرعاً جائز ہے‏۔

    (4)              موبائل ریچارج كرنے پر كمپنی 4 سے 6 فیصد جو كمیشن دیتی ہے اس كی حیثیت تبرع و انعام كی ہے‏، اس كے لینے میں كوئی مضائقہ نہیں۔

    (5)              آپ اگر كمپنی سے مثلاً ایك موبائل دس ہزار تین سو میں خریدتے ہیں‏، اور پھر اس موبائل كو گیارہ ہزار كا بیچ دیتے ہیں‏، تو فی نفسہ یہ بیع جائز ہے‏، لیكن اگر معاملہ كی نوعیت كچھ اور ہوتو اس كو صاف اور واضح طور پر لكھیں۔

    (6)               لے سكتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند