• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 611893

    عنوان: مختلف نشہ آور چیزوں کا حکم؟ 

    سوال:

    سوال : حضرت میں جاننا چاہتا ہوں کہ دنیا بھر میں خاص طور پر جنوبی ایشیا میں استعمال ہونے والی مختلف نشہ آور اشیاء کے بارے میں شرعی احکام کیا ہیں؟ مندرجہ ذیل کے کیا حکم ہیں (حلال، حرام، مکروہ): 1:چرس 2:عفیم 3:پان 4:نسوار (دھواں کے بغیر تمباکو ڈبونا) 5:گھوٹکا 6:واپے اور ویلو (جدید نشہ آور اشیاء) 7:سگریٹ پینا 7: ہکا اور شیشا 8: غیر الکوحل شراب 9: تمباکو اور کینابیس، ہیروئن۔ اور اگر واقعی ضرورت ہو تو کیا مذکورہ بالا میں سے کسی کا دوائی استعمال جائز ہے؟

    جواب نمبر: 611893

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1201-995/B=10/1443

     اصول یہ ہے كہ ہر نشہ آوار چیز اسلام میں حرام ہے۔ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ.مسكر (نشہ) پیدا كرنے والی ہر چیز حرام ہے۔ نشہ اسے كہتے ہیں جس كے كھانے پینے سونگھنے سے عقل آدمی كی مغلوب ہوجائے یہاں تك كہ اسے آسمان و زمین تك كی خبر نہ ہو‏، آسمان كو زمین‏، اور زمین كو آسمان بتائے۔ اور دوسری چیز ہوتی ہے حِدّت(تیزی) یعنی اس كے كھانے پینے سے آدمی كی عقل مغلوب نہیں ہوتی؛ البتہ اس پر غنودگی یا بیہوشی كا جھٹكہ تھوڑی دیر كے لیے لگتا ہے اس سے نشہ پیدا نہیں ہوتا۔ جیسے بیڑی سگریٹ‏، حقہ پینا‏، تمباكو كھانا یا سونگھنا‏، یا گوٹكا كھانا‏، تھوڑی مقدار میں اَفیم كھانا‏۔ تو شراب اپنی تمام انواع كے ساتھ حرام ہے۔ الكوہل بھی حرام ہے۔ یہ شراب كا ست (خلاصہ) ہوتا ہے۔ اور وہ تمام چیز جن میں نشہ نہیں ہوتا ہے صرف حِدّت (تیزی) ہوتی ہے ان كا استعمال كرنا مكروہ ہے۔ گوٹكا‏، واپے اور ویلو‏، شیشا‏، كینابیس‏، ہیروئن كی تاثیر سے ہم واقف نہیں ہیں۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند