• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 611854

    عنوان: حلال وحرام مخلوط مال استعمال كرنے كا حكم؟

    سوال:

    سوال : حرام کی کمائی کو کہاں کہاں استعمال کر سکتے ہیں؟ کسی کی آگر حلال یا حرام کمائی مکس ہے تو؟ یہ مسئلہ تو پتا ہے کہ حرام کی کمائی کو بغیر ثواب کی نیت سے صدقہ کرنے کا حکم ہے، پر کیا حرام والے حصے کو ان جگہوں پر استعمال کر سکتے ہیں: 1. سینما گھر میں دیکھنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں کیوں کہ سنیما گھر میں تو جانا حرام ہے۔

    2. بیت الخلا وٖغیرہ بنانے میں؟

    3. بس کے یا ٹرین کے ٹکٹ یا ہوائی جہاز کے ٹکٹ میں؟

    4. یا کوئی ایسی جگہ جہاں نہانے کے لیے جاتے ہیں پانی میں نہانے والے پارک ہوتے ہیں جہاں جھولنے کے لیے جھولے بھی ہوتے ہیں کیوں کہ یہاں انسان بس مستی کے لیے جاتا ہے تو کیا ایسی فالتو جگہوں پر حرام مال خرچ کیا جا سکتا ہے؟

    5. موٹر سائیکل یا کار کے پیٹرول میں؟

    6. زیرے ناف کے اور بگل کے بال کے لیے بلیڈ یا استرا کھریڈنے میں؟

    7. سر کے بال کٹوانے میں؟

    8. گھر میں رنگ پینٹ کروانے میں؟

    9. اگر کوئی پولیس والا چالان کاٹ لے ماسک کی وجہ سے یا ہیلمٹ نہ پہنے کی وجہ سے یا اور بھی کسی وجہ سے اس میں کیا حکم ہے؟

    10. اپنا ذاتی گھر بنوانے میں؟

    11. تجارات کے شروع کرنے میں؟

    12. اگر ہم کسی کمپنی سے کوئی چیز آرڈر کر کے منگوئیں اس کی سپردگی میں (جو مال مانگوایا ہے اس پر نہیں بلکہ اس پر جو اس میں الگ سے چارج سپرد کا لگا ہے)؟

    13. اگر بہت دور سے گاڑی کی مدد سے کوئی مال یا جانور مانگوایا ہو تو؟

    14. ناخون کٹر خرید نے میں اور کنگھا خرید نے میں یا شیشہ خرید میں؟

    15. غسل کھانے کی بالٹی خریدنے میں؟

    جو میں چیز بتائی ہے کیا ان میں حرام کے مال کو استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ یا ان میں سے کچھ ہیں اور کچھ نہیں؟ جو ہے ان کا نمبر لکھ کر بتادیں اس کا جواب جاننا بے حد ضروری ہے بہت لوگوں کی کمائی حلال حرام مکس ہوتی ہے تو کیا وہ اپنا حرام مال ان جگہوں پر استعمال کر سکتے ہیں؟بغیر ثواب کے صدقہ کرنے کا بھی حکم ہے پر آگر کوئی ایسے کرلے تو کیا حکم ہے؟ جواب دیں، بہت اہم سوال ہے۔

    جواب نمبر: 611854

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1194-166T/B=10/1443

     اگر حلال و حرام مال دونوں قسم كے ہیں اور دونوں الگ الگ ہیں تو مال حرام كو بلانیت ثواب غریبوں اور محتاجوں پر صدقہ كردینا ضروری ہے اور اگر دونوں قسم كے مال مِكس ہیں اور یقین سے یہ معلوم ہے كہ اس مِكس مال میں حرام مال كا حصہ زیادہ ہے تو وہ سب مال حرام كے حكم میں ہے‏، اس كا حكم بھی وہی ہے جو لكھا گیا ہے۔ ان 15 چیزوں میں بھی استعمال نہیں كرسكتے۔ اور اگر مِكس مال میں حلال مال زیادہ ہے اور مال حرام كم ہے تو وہ مال حلال كے حكم میں ہے‏، اس كو سب جائز مصرف میں خرچ كرسكتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند