• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 611633

    عنوان:

    علاج كے لیے بلی كا گوشت استعمال كرنا

    سوال:

    سوال : ہمارے رابطہ میں ایک شخص ہیں جن کو گاہے بگاہے دورہ پڑتا رہتا ہے۔ دورہ پڑنے کی صورت یہ ہوتی ہے کہ راہ چلتے کبھی تو بیہوشی طاری ہو جاتی ہے، اور کبھی ہاتھ پیر کانپنے اور بدن چھٹپٹانے لگتا ہے،ایسی صورت میں علاج کی غرض سے ایک ڈاکٹر صاحب کے پاس جانا ہوا ،تو انہوں نے علاج کے طور پر یہ مشورہ دیا کہ اگر آپ بلی کے گوشت کا دو تین ٹکڑا کھائیں گے تو آپ کو یقیناً صحتیابی حاصل ہو جائے گی۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا ایسی صورتحال میں بطور علاج کے بلی کا گوشت کھانا (جوکہ حرام ہے ) درست ہے ؟ اور کیا شریعت میں اس کا جواز ثابت ہے؟

    برائے مہربانی مدلل جواب مرحمت فرمائیں۔ نیز ایسی بیماری کو دور کرنے کیلیے اگر شریعت میں کوئی وظیفہ یا عمل ثابت ہو تو وہ بھی بتائیں ۔

    جواب نمبر: 611633

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1072-834/D=09/1443

     (1)              اولاً مباح علاج كرانے كی كوشش كی جائے اگر مباح ذرائع علاج سے مایوسی ہوجائے اور بلی كے گوشت میں علاج غلبہ ظن كے درجہ میں موجود ہو مثلا بتلانے والے ڈاكٹر یا دوسرے معتبر ڈاكٹروں كو تجربہ ہو تو ایسی صورت میں مجبوری و لاچاری كی حالت میں صحت كے لیے مذكورہ طریقہ اختیار كیا جاسكتا ہے۔

    (2)              "يَا سَلاَمُ" كا وظیفہ كثرت سے پڑھیں۔

    (3)              سورہٴ فاتحہ گیارہ مرتبہ مع بسم اللہ كے پڑھ كر پانی میں دم كردیں اور پورے دن وہی پانی مریض كو پلائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند