متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 611
اچھی نگاہ سے لڑکیوں کو دیکھنا کیا گناہ ہے؟
اچھی نگاہ سے لڑکیوں کو دیکھنا کیا گناہ ہے؟
والسلام
جواب نمبر: 61129-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 567/ج=567/ج)
عام لڑکیوں کو دیکھنے کی اجازت نہیں ہے. اچھی نگاہ کابہانہ شیطانی فریب ہے اورنفس کا دھوکہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا
سوال یہ ہے کہ میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں او رمیرا ڈومین بینکنگ میں
ہے یعنی مجھے بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا پڑتا ہے۔ یہ سوفٹ وئیر کچھ بھی ہوسکتا
ہے سود شمار کرنا بھی ہوسکتاہے ،گراہک کی ضروریات پر مبنی ہے۔ میں نے یہ سوچ کر کہ
اگر پروجیکٹ لوں گا تو حرام ہوگا اسی لیے ہر بار جب بھی پیش کش آئی میں نے ٹھکرادیا۔
اب مسئلہ یہ ہے کہ میں بغیر کام کے کمپنی میں ہوں اور پھر بھی مجھے تنخواہ آرہی
ہے۔ کیا یہ حرام ہے؟ میں کام اس لیے نہیں کررہا ہوں کہ اگر کرا تو حرام مال آئے گا
اور نوکری اسی لیے نہیں چھوڑرہا ہوں کہ میں نے بونڈ (معاہدہ) دستخط کیا تھا او
راگر وہ توڑ دوں گا تو پھر وہ بھی جائز نہیں ہوگا شریعت میں۔ میں پوری طرح سے پھنس
گیا ہوں بتائیے میں کیا کروں؟ میرے پا س تین راستے ہیں: (۱)یا تو پروجیکٹ لے کر بینک
کے لیے سوفٹ ویئر بناؤں۔ (۲)یا
تو ہر بار پروجیکٹ ٹھکراکر اسی طرح بغیر کام کے پیسے لیتا رہوں۔....
میں ممبئی میں وکالت کی پریکٹس کرتا ہوں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا وکالت کرنا حرام ہے؟ (۲) ممبئی میں میری ایک عمارت ہے کیا میں یہعمارت بینک کو کرایہ پر دے سکتا ہوں اورکیا اس کرایہ کی آمدنی حرام ہوگی؟ (۳) کیا میں میڈیکل انشورنس میں سرمایہ کار کر سکتا ہوں جیسے میڈی کلیم، مستقبل کی حفاظت کے لیے اور صرف میڈیکل بل ادا کرنے کے لیے اور میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں؟
1703 مناظر