متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 61064
جواب نمبر: 61064
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 797-762/Sn=11/1436-U (الف) ہرطرح کے نشہ آور شراب حرام ہے، اس پر مشتمل ادویہ کا استعمال بھی شرعاً جائز نہیں الا یہ کہ اضطرار کی حالت ہو وجاز إساغة اللقمة بالخمر (درمختار) وفي رد المحتار: وہل یجوز شرب القلیل من الخمر للتداوي؟ فیہ وجہان إلخ (در مختار مع الشامي: ۹/ ۵۵۸، ط: زکریا) (ب) آج کل ادویہ میں ”الکوحل“ کے نام سے ایک چیز ملائی جاتی ہے جس کے بارے میں بعض علماء کی تحقیق یہ ہے کہ یہ شراب نہیں؛ بلکہ ایک طرح کا کیمیکل ہے، اور بعض علماء کی تحقیق یہ ہے کہ ”الکوحل“ انگور یا کھجور (جس سے تیار کردہ شراب بالاتفاق حرام اور ناپاک ہوتی ہے) سے تیار نہیں ہوتا؛ بلکہ دیگر چیزیں مثلاً یلو، اناج اور گندھک وغیرہ سے تیار ہوتا ہے، اور ان چیزوں سے تیار کردہ ”الکوحل“ کا استعمال امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے اصول کے مطابق بہ غرض تداوی جائز ہے، فتوی اگرچہ اس قول پر نہیں ہے؛ لیکن الکوحل میں چوں کہ عمومِ بلوی ہے، ادویہ اور عطریات میں بکثرت اس کا استعمال ہونے لگا ہے؛ اس لیے علماء نے الکوحل پر مشتمل ادویہ وغیرہ کے استعمال کی گنجائش دی ہے۔ (فتاوی دارالعلوم مع حاشیہ ۱/ ۴۲۲، ۴۲۳، ۴۲۴ ترتیب جدید، تکملہٴ فتح الملہم: ۱/۵۵۱: اشرفی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند