متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 610310
سوال : صورت مسٔلہ یہ ہے کہ ایک صاحب نےایک گاۓ پالی ہے اور گاۓ وہ ہے جو آوارہ جانور میں شمار ہوتی ہے جو گورنمنٹ کی طرف سے آزاد چھوڑی ہوئی ہے اور وہ اس گاۓکو تقریباً 3 سال سے کھلاتے پلاتے ہیں اور ہر طرح سے اس کی خدمت کرتے ہیں اور اس کا دودھ گھی وغیرہ استعمال کرتے ہیں تو ان کا اس گاۓ کا دودھ گھی استعمال کرنا کیسا ہے؟ برائے مہربانی مسٔلہ کا حل بتائیں۔ دعا کی درخواست ہے۔
جواب نمبر: 610310
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 853-669/D=08/1443
جو جانور تقرب الی غیر اللہ اور تعظیم غیر اللہ كے لیے چھوڑ دیا جائے كہ اس سے نہ كام لینا مقصود ہو، اور نہ ذبح كرنا مقصود ہو جیسا كہ ہندوستان میں گورنمنٹ یا بعض ہنود كی طرف سے چھوڑے ہوئے جانور میں ہوتا ہے تو شرعاً اس كا حكم یہ ہے كہ اس كا كھانا، ا س كا دودھ استعمال میں لانا جائز نہیں ہے؛ البتہ اگر مالك اپنی سابقہ نیت سے توبہ كرلے، اور اس كے كھانے وغیرہ كی اجازت دیدے تو ا س كا كھانا، یا دودھ وغیرہ استعمال كرنا حلال ہوگا، پس صورت مسئولہ میں مالك كااپنے شركیہ عمل سے توبہ كرنا معلوم نہیں ہے، اور نہ ہی اس كے دودھ، گوشت سے فائدہ اٹھانے كی اجازت دینے كا حال معلوم ہے، پس ایسی مشتبہ حالت میں اس كے دودھ سے فائدہ اٹھانا جائز نہیں ہے، اگرچہ وہ اس كو چارہ وغیرہ كھلاتا ہو، تفصیل كے لیے دیكھئے: توضیح كلام اہل اللہ فیما اہل بہ لغیر اللہ مشتمل بر جواہر الفقہ، جلد: 6/233، مكتبہ دارالعلوم كراچی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند