• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 610302

    عنوان:

    تصویر والی ڈیزائنگ کا پرنٹ کرنے اور اس کی کمائی کا حکم

    سوال:

    سوال : مجھے کلر پرنٹ کے کاروبار کے بارے میں معلوم کرنا تھا ۔ کلر پرنٹ کے کام کاکیا حکم ہے؟ اکثر کسٹمر ایک دکان سے ڈیزائن بنوا کر ہمارے پاس آتے ہیں اُ س کا کلر یا بلیک اینڈ وائٹ پرنٹ نکلوانے اور اکثر ڈیزائن میں جاندار کی تصویر بھی موجود ہوتی ہیں۔۔ ہم اُ ن ڈیزائن کا صرف پرنٹ نکال کر دیتے ہیں اور اپنی قیمت لے لیتے ہیں۔ ایسی کمائی کا کیا حکم ہے؟ کیونکہ اس میں جاندار کی تصویر بھی موجود ہوتی ہے۔ مزید یہ کہ آج کل پرنٹیڈ تکیہ ، چائے کے مگ، کی چین، اور ٹی شرٹ پر بھی تصویر پرنٹ کی جاتی ہے۔ کسٹمر اپنی تصویر دیتے ہیں ہم ان تصاویر کو تکیہ کی سیٹنگ کے مطابق کر کے اُسے تکیہ، شرٹ یا مگ پر پرنٹ کرتے ہیں تو ایسا کام جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 610302

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 564-422/H-Mulhaqa=8/1443

     (۱، ۲): جان دار کی تصویر پر مشتمل کسی بھی ڈیزائن وغیرہ کا (کلر دار یا بلیک اینڈ وائٹ)کسی بھی طرح کا پرنٹ نکالنا جائز نہیں، اس میں بھی تصویر سازی کا گناہ ہوتا ہے اور تصویر والے حصہ کے بہ قدر کمائی بھی ناجائز ہوتی ہے؛ لہٰذا جان دار کی تصویر پر مشتمل کسی ڈیزائن وغیرہ کا پرنٹ نکالنے سے گریز کیا جائے(جواہر الفقہ)۔

    عن عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: ”أشد الناس عذاباً عند اللہ المصورون“، متفق علیہ، وعن ابن عباس رضی اللہ عنہما قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول:”کل مصور فی النار یجعل لہ بکل صورة صورھا نفسا فیعذبہ فی جھنم“، قال ابن عباس:فإن کنت لا بد فاعلاً فاصنع الشجر وما لا روح فیہ، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، باب التصاویر، الفصل الأول،ص ۳۸۵، ۳۸۶، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)۔

    وعن ابی ہریرة رضی اللہ عنہ قال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:یخرج عنق من النار یوم القیامة لہا عینان تبصران وأذنان تسمعان ولسان ینطق، یقول:إنی وکلت بثلاثة:بکل جبار عنید وکل من دعا مع اللہ إلہا آخر وبالمصورین“رواہ الترمذي (المصدر السابق، الفصل الثاني، ص ۳۸۶)۔

    وعن سعید بن أبی الحسن قال:کنت عند ابن عباس إذ جاء ہ رجل فقال:یا ابن عباس! إنی رجل إنما معیشتی من صنعة یدی،وإني أصنع ہذہ التصاویر، فقال ابن عباس:لاأحدثک إلا ما سمعت من رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، سمعتہ یقول:”من صور صورة فإن اللہ معذبہ حتی ینفخ فیہ الروح ولیس بنافخ فیہا أبدا“فربا الرجل ربوة شدیدة واصفر وجہہ، فقال:ویحک إن أبیت إلا أن تصنع فعلیک بہذا الشجر وکل شی لیس فیہ روح۔رواہ البخاري (المصدر السابق، الفصل الثالث)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند