• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 610036

    عنوان:

    بینك سے لون لینے والے كے گھر امام صاحب كا كھانا كھانا

    سوال:

    سوال : محلہ کے امام صاحب کا کھانا محلہ سے آتے ہیں مگر محلہ کے لوگ کھیتی تجارت وغیرہ کے ساتھ ساتھ گروپ لون میں مصروف ہیں جس میں سود ادا کرنا پڑتا ہے ہے امام صاحب کا تنخواہ سات ہزار ہے اگر امام صاحب کھانا کھانا چھوڑ دے گا اور تنخواہ بڑھانے کے لیے بولے تو بھی مزید نہیں کریں گے اور مسجد ھی چھوڑ دیں تو یہاں کے دیگر گاؤں میں بھی ایسے حالات ہیں آخر میں امام صاحب کو کیا کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 610036

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 812-599/D=07/1443

     صورت مسئولہ میں امام صاحب لوگوں كو سود كی حرمت اور اس كے لین دین كی قباحت بتلائیں تاكہ لوگ اس طرح كے لون لینے سے اجتناب كریں؛ كیونكہ جس طرح سود لینا حرام ہے اسی طرح سود دینا بھی حرام ہے‏، لوگوں كو وعظ و تلقین كرتے رہیں‏، امید ہے كہ اس طرح كے ناجائز عمل سے بچ جائیں گے‏، لون لینے كی صورت میں بینك سے بطور قرض ملنے والی رقم كے اندر كوئی خبث و خرابی پیدا نہیں ہوتی‏، پس لون لینے والوں كے گھر كے كھانے میں كوئی خرابی نہیں؛ البتہ ان كا یہ عمل قابل اصلاح ہے‏، پس امام صاحب اس كی وجہ سے امامت ترك نہ كریں؛ البتہ ان كی اصلاح كی فكر و كوشش كرتے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند