• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 609948

    عنوان: باجماعت نماز ادا کرنے کا حکم واجب ہے یا فرض؟ نیز کن صورتوں میں گھر میں نماز ادا کرسکتے ہیں؟

    سوال:

    با جماعت نماز ادا کرنے کا کیا حکم ہے ؟ کیا یہ واجب یا فرض ہے ؟ نیزکن صورتوں میں گھر میں نماز ادا کر سکتے ؟

    جواب نمبر: 609948

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 529-396/H-Mulhaqa=7/1443

     مردوں کے لیے فرض نماز، جماعت کے ساتھ ادا کرنا سنت موٴکدہ ہے؛ جب کہ مشائخ احناف کی ایک بڑی تعداد اسے واجب قرار دیتی ہے اور بہ طور خاص مسجد کی جماعت میں شرکت عام حالات میں افضل ہے، یعنی: اگر کسی نے اتفاقی طور پرگھر پر نماز باجماعت ادا کی تو سنت موٴکدہ کی ادائے گی ہوجائے گی؛ البتہ بلاعذر مردوں کو مسجد کی جماعت ترک نہیں کرنی چاہیے ، اور اگر کوئی شخص گھر میں تنہا نماز ادا کرنا چاہتا ہے، جماعت کا بند وبست نہیں ہے تو ترک جماعت کے اعذار کی صورت میں کچھ حرج نہیں اور ترک جماعت کے اعذار کی تفصیل بہشتی زیور (۱۱: ۴۷، ۴۸، ناشر: کتب خانہ اختری متصل مظاہر علوم سہارن پور)میں ہے، وہاں ملاحظہ کرلی جائے۔

    (والجماعة سنة موٴکدة للرجال) قال الزاھدي: ”أراد بالتأکید الوجوب إلخ “۔……۔ (وقیل: واجبة وعلیہ العامة) أي: عامة مشایخنا، وبہ جزم في التحفة وغیرھا۔ قال في البحر: ”وھو الراجح عند أھل المذھب“، (فتسن أو تجب) ثمرتہ تظھر في الإثم بترکھا مرة (علی الرجال العقلاء البالغین الأحرار القادرین علی الصلاة بالجماعة من غیر حرج)(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الإمامة، ۲: ۲۸۷ - ۲۹۱، ط: مکتبة زکریا دیوبند، ۳:۴۹۹ - ۵۱۰، ت: الفرفور، ط: دمشق)۔

    (وإن صلی ) أحد (في بیتہ بالجماعة ) حصل لھم ثوابھا وأدرکوا فضلھا، ولکن ( لم ینالوا فضل الجماعة ) التي تکون ( فی المسجد) لزیادة فضیلة المسجد و تکثیر جماعتہ وإظھار شعائر الإسلام، (وھکذا فی المکتوبات) أي: الفرائض لو صلی جماعة فی البیت علی ھیئة الجماعة فی المسجد نالوا فضیلة الجماعة، وھی المضاعفة بسبع وعشرین درجة، لکن لم ینالوا فضیلة الجماعة الکائنة فی المسجد، فالحاصل أن کل ما شرع فیہ الجماعة فالمسجد فیہ أفضل لما اشتمل علیہ من شرف المکانوإظھار الشعائر وتکثیر سواد المسلمین وائتلاف قلوبھم، وینبغي أن یقید ھذا بما إذا تساوت الجماعتان فی استکمال السنن والآداب إلخ (غنیة المتملي، ص: ۴۰۲، ط: المکتبة الأشرفیة، دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند