• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 609797

    عنوان: سرکاری سیونگ راشن استعمال کرنا 

    سوال:

    سوال : مفتیان کرام اس بارے میں کیا فرماتے ہیں۔ میں پاک آرمی میں بطور خطیب ڈیوٹی کررہا ہوں۔پاک آرمی میں ہر جوان کا راشن سکیل مقرر ہے۔ جب جوان چٹھی پر جاتا ہے تو راشن سکیل اس کا پچت ہوتا ہے ۔ اور وہ راشن سکیل سیونگ ہوکر سٹور میں رکھا جاتا ہے۔اور جوان کو نہ پیسے ملتے ہے نہ اسکا پچت شدہ راشن ملتا ہے۔ اور یہ راشن یونٹ والے بیچتے ہیں ۔کھلے عام ۔آفسر اور سب کو پتا ہے۔ ان پیسوں سے یونٹ والے یونٹ میں ضروریات زندگی خریدتے ہیں ۔اور یونٹ فنڈ قائم کرتے ہیں۔ کیا اس طرح سیونگ راشن کرنا صحیح ہے؟ اور اس راشن کو خریدنا کیسا ہے؟ جبکہ کھلے عام طور پر راشن سٹور ہوتا ہے۔کیا یہ حقوق العباد کے غضب میں تو نہیں آتا۔ بینوا توجروا۔

    جواب نمبر: 609797

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 953-665/H=07/1443

     اگر یونٹ کے ذمہ داران خلافِ قانون اس راشن کو بیچتے ہیں تو جائز نہیں اور جب کہ اس راشن کا تعلق دیگر لوگوں سے بھی ہے توحقوق العباد کے غضب کا گناہ بھی اس میں ہوتا ہے، ذمہ داران یونٹ کو چاہئے کہ اس راشن سے متعلق جو قانون ہو اسی کے مطابق عمل کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند