متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 609152
پانچ لاکھ رقم دے کر مکان میں بلا کرایہ رہنا
سوال : کا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین زادھم اللہ شرفا و عظما ہمارے شہر میں دو یا تین سال کی مدت کیلئے مالک مکان کو پانچ لاکھ روپے دیکر بغیر کسی کرایہ کے رہ لیا جاتا ہے ، پھر مدت کے ختم پر مکمل رقم واپس ادا کردی جاتی ہے کیا اس طرح کرنا شرعاً درست ہے ؟ جواب مرحمت فرماکر عنداللہ ماجور ہوں۔
جواب نمبر: 609152
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 840-579/H=06/1443
مالک مکان کو پانچ لاکھ روپئے جو دیئے وہ قرض ہیں اور قرض دینے والے شخص نے مکان میں دو تین سال رہ کر جو فائدہ اٹھایا یہ بحکم سود ہے کہ جو حرام ہے پس یہ معاملہ جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند