• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 608902

    عنوان:

    اسکالرشپ سے متعلق

    سوال:

    سوال : ۔میرا پہلا سوال یہ ہے کہ میں اسکالر شپ لے رہا ہوں اور کیا یہ پیسے میں گھر میں ضرورت کے وقت استعمال کر سکتا ہوں(کبھی کبہار ) تعلیم سے ہٹ کر؟ مثلاً: والد صاحب کو دیدے ، پھر جب ضرورت پڑتی ہے تو والد صاحب سے لے بھی لیتا ہوں۔

    2۔دوسرا سوال یہ ہے کہ اسکالر شپ کے پیسے مجھے پورے نہیں ہوتے کم پڑ جاتے ہیں (چالیس ہزار سکالر شپ کی طرف سے ملتے ہیں مگر میرا ایک سمسٹر میں پچاس ساٹھ ہزار لگ جاتا ہے ) تو کیا میں اپنی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اسکالر شپ لیتے ہوئے (پارٹ ٹائم ) کام بھی کر سکتا ہوں ؟

    3۔تیسرا اہم سوال یہ ہے کہ میں اپنے آپ کو اسکالر شپ کا اہل سمجھتا ہوں یعنی جو ان کی شرائط ہیں کہ آمدنی 45000 تک ہونی چاہئے تو اس شرط پر میں پورا اترتا ہوں کہ ہماری أمدنی تیس ہزار ماہوار ہے ۔ مگر مجھ سے زبانی انٹرویو دیتے وقت کچھ جھوٹ بولا گیا تھا (ایسے سوالوں پر جھوٹ بولا گیا تھا جو اسکالر شپ کی شرائط میں نہیں تھے یعنی آپ کے پاس مویشی کتنے ہیں تو میں نے ایک کم کر کے بتا دیا اسی طرح میرا ایک بھائی اس وقت پڑھتا نہیں تھا کہہ دیا کہ پڑھتا ہے وغیرہ ۔حالاں کہ مویشی کی تعداد اور بھائی کے متعلق معلومات اس کی شرائط میں نہیں تھا یہ صرف ضمناً پوچھا گیا )اب میں اسکالر شپ لے رہا ہوں مگر دل مطمئن نہیں ہے (کہ مجھ سے کچھ غلط بیانی ہوئی ہے ایسا نہ ہو میری پوری تعلیم حرام ہو جائے ) مگر اسکالر شپ کا حق دار بھی ہوں ۔اب میں کیا کروں؟

    جواب نمبر: 608902

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 660-483/D=06/1443

     (۱) جی ہاں گھر کی ضروریات میں بھی خرچ کرسکتے ہیں۔

    (۲) اگر یونیورسٹی کی طرف سے پارٹ ٹائم کام کرنے کی ممانعت نہیں ہے تو پارٹ ٹائم کام کرنے میں حرج نہیں۔

    (۳) انٹرویو کے وقت بعض باتیں زبانی واقعہ سے مختلف بتلادیں یہ اضافی سوالات تھے اسکالرشپ کی بنیاد ان سوالوں کے جواب پر نہیں ہے لہٰذا ایسا کرنے سے اسکالرشپ میں کوئی کراہت پیدا نہیں ہوئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند