• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 608728

    عنوان:

    پرنٹ ریٹ سے زیادہ میں سامان فروخت کرنا

    سوال:

    ہمارے ہاں لکس صابن پر قیمت کمپنی کی طرف سے 85 روپے ہیں، تو کیا ہم اس کو 85 روپے سے زیادہ قیمت پر بیچ سکتے ہیں ؟ رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 608728

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:338-238/H-Mulhaqa=6/1443

     مارکیٹ میں فروخت ہونی والی اشیا پر جو ریٹ پرنٹ ہوتا ہے، وہ قانوناً آخری ہوتا ہے ، یعنی: اوپر سے نیچے تک تمام بیچنے والوں کو گورنمنٹ کی طرف سے صرف پرنٹ ریٹ کے اندر اپنا نفع رکھنے کا حق ہوتا ہے، اس سے باہر نہیں اور اس حد میں عام طور پر مناسب نفع حاصل بھی ہوجاتا ہے، اور گورنمنٹ کا یہ قانون مفاد عامہ کی مصالح میں ہے؛ ورنہ لوگ اخلاق ومروت کے عمومی فقدان کی بنا پر پبلک کی مجبوری کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے، من چاہے ریٹ پر فروخت کریں گے؛لہٰذاسی بنا پر عرف میں بھی پرنٹ ریٹ سے زیادہ میں سامان فروخت کرنے کو معیوب وبرا سمجھاجاتا ہے؛

    لہٰذا جب لکس صابن کا پرنٹ ریٹ ۸۵/ روپے ہے تو آپ کو لکس صابن اس سے زیادہ میں فروخت نہیں کرنا چاہیے، اور اگر کوئی شخص خریدار کو پرنٹ ریٹ سے مطلع کرکے کوئی سامان پرنٹ ریٹ سے زیادہ میں فروخت کردے تو یہ اگرچہ خلاف قانون ہوگا؛ لیکن شرعاً زائد پیسہ حرام نہ ہوگا؛ البتہ خریدار کی مجبوری سے غلط فائدہ اٹھانا خلاف مروت ہوگا، اور اگر بیچنے والے کی کوئی واقعی اور معقول مصلحت یا مجبوری ہو؛ جیسے: وہ سامان بائع کو پرنٹ ریٹ پر ہی ملتا ہو اور لوڈنگ کا خرچہ مزید ہوتا ہویاوہ سامان فریج وغیرہ میں رکھنا ہوتا ہو تو پرنٹ ریٹ سے کچھ زائد مقدار میں فروخت کرنا خلاف مروت بھی نہ ہوگا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند