• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 608420

    عنوان:

    ٹھیکیدار کا رشوت دینا

    سوال:

    میں سرکاری ڈپارٹمنٹس میں ٹھکے داری کا کام کرتا ہوں، کام کرنے ک لیے اور کام لینے کے لیے رشوت دینی پڑتاہے بنا رشوت کے ایک بھی کام نہیں کیا جا سکتا ہے ، ایسے میں میرا روزگار حرام کہلائے گا یا حلال؟ اور کیا ایسے کاروبار کی آمدنی سے اپنے بچوں کی پرورش کرنا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 608420

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:639-499/L=6/1443

     اگر رشوت کے بغیر ٹھیکہ نہ ملتا ہو تو بمجبوری رشوت دینے کی گنجائش ہوگی ؛ البتہ حکومت کا ٹھیکیدار سے جو معاہدہ طے ہوا ہو اور جس قسم کا کام کرنا حکومت اور ٹھیکیدار کے مابین طے ہوا ہو اسی اوصاف کے مطابق ٹھیکیدارکا کام کرنا ضروری ہوگا، اگر معاہدہ کی رعایت کرتے ہوئے کام کرایا جائے تو بچی رقم کا لینا جائز ہوگا، جھوٹ اور غلط بیانی کرکے رقم بچانا جائزنہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند