متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 607828
غیر مسلم کے لیے ختم یونس کرنا اور اس پر اجرت لینا
ایک مصیبت زادہ ہندو انسان نے مصیبت دور کرنے کیلئے مسلمان کوئی عالموں سے ختم یونس پڑہاتے ہوئے دعا کروایا اور ہدیہ عطا کیا ، کیا یہ ختم پڑہنا و دعا کرنا اور ہدیہ علی الختم قبول کرنا جائز ہے ؟
جواب نمبر: 607828
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:187-145/D-Mulhaqa=5/1443
اگر کسی عالم نے غیر مسلم کے لیے بطور علاج اور رقیہ ختم یونس کا عمل کیا اور اس پر اجرت لی تو شرعا اس کی گنجائش ہے ، رقیہ کی حیثیت ایک علاج کی ہوتی ہے اور علاج مسلم اور غیر مسلم دونوں کا کیا جاسکتا ہے اور اس پر اجرت بھی لی جاسکتی ہے ۔ قال ابن عابدین: ان المتقدمین المانعین الاستئجار مطلقا جوزوا الرقیة بالأجرة ولو بالقرآن کما ذکرہ الطحاوی؛ لأنہا لیست عبادة محضة بل من التداوی۔(رد المحتار:۵۷/۶، کتاب الاجارة، دار الفکر، بیروت ، نیز دیکھیے : التقی فی احکام الرقی ،موٴلفہ: حضرت تھانوی )
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند